Maktaba Wahhabi

374 - 614
”باطل پر اصرار سے بہتر ہے کہ آدمی حق کی طرف رجوع کرلے۔‘‘ قربانی میں مشرک اور بے نمازی افراد شراکت دار بن جائیں تو قربانی درست ہے؟ سوال۔ کیا قربانی کے جانور میں حصہ داروں میں سے بعض بے نماز ہوں تو باقی حصہ داروں کی قربانی درست ہے؟ (محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(18 جون1999ء) جواب۔ مشرک اور بے نماز کی حصہ داری سے احتراز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی ایسی صورت پیش آجائے تو حتی المقدور اس سے خلاصی کی کوشش کرنی چاہیے۔ بصورتِ دیگر اللہ سے توبہ و استغفار کرلینی چاہیے۔ وہ کوتاہی معاف کرنے والا ہے۔ قربانی کے بعض حصے دار بے نماز ہوں تو کیا قربانی درست ہے؟ سوال۔قربانی (مثلاً گائے/ بیل کی) کے حصہ داروں میں بعض نمازی اور بعض بے نماز ہوں تو کیا اس طرح قربانی درست ہے؟ (محمد صدیق تلیاں، ضلع ایبٹ آباد) (10جنوری 2006ء) جواب۔ جانور ایک ہونے کی بنا پر اصل تو یہ ہے کہ ایک کی طرف سے قربانی ہو، لیکن رب العزت کا احسان ہے کہ اُس نے ایک کو سات کے قائم مقام قرار دیا ہے، اس لیے شریک ایک ہی قسم کے ہونے چاہئیں، یعنی سب کا اہل توحید ہونا ضروری ہے، پھر سب کی نیت بھی قربانی کی ہونی چاہیے، نذر عقیقہ وغیرہ کو اس میں دخل نہیں۔ اصل یہ ہے کہ جو بات شریعت میں قیاس کے خلاف ہو، وہ اسی مقام پر بند رہتی ہے کیوں کہ علت معلوم نہیں تو اس کا حکم دوسری جگہ کس طرح منتقل ہو سکتا ہے۔ کیا گائے، بیل اونٹ ایک آدمی کرسکتا ہے یا حصہ دار کی شمولیت ضروری ہے؟ سوال۔ کیا گائے، بیل ،اونٹ صرف ایک آدمی ہی قربان کر سکتا ہے یا سات حصہ دار ہی ہوں؟ (محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(18 جون1999ء) جواب۔گائے ، بیل ، اونٹ صرف ایک آدمی بھی کر سکتا ہے بلکہ اصل یہی ہے، شراکت محض اللہ کا فضل ہے۔ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سو قربانیاں کی تھیں۔ [1] اور دوسرے موقع پر دو مینڈھے ذبح کیے۔(مشکوٰۃ باب فی الاضحیۃ) کیا آدمی اپنی زرخرید یا گھریلو گائے کی قربانی میں شرکت کر سکتا ہے؟ سوال۔زید نے ایک گائے پال رکھی ہے جو کہ زر خرید نہیں بلکہ گھریلو ہے۔ خوبصورت، بے عیب اور قربانی کے لائق ترین ہے۔ کچھ لوگوں نے زید سے مذکورہ گائے قربانی کے لیے خریدنے کو کہا اور اس کی قیمت ثالثی پانچ ہزار(=/5000)
Flag Counter