Maktaba Wahhabi

377 - 614
”یعنی ہر گھر والوں پر سال میں ایک قربانی ہے۔‘‘ بصورتِ دیگر علیحدہ علیحدہ قربانی کرنی ہوگی۔ قربانی کی بجائے زلزلہ متاثرین یا سیلاب زدگان کی امداد کا حکم سوال۔صاحب استطاعت شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، کیا وہ قربانی ہی کرے یا وہ (قربانی والی) رقم زلزلہ زدگان کو دے دے؟ (محمد صدیق تلیاں، ضلع ایبٹ آباد) (10 جنوری 2006ء) جواب۔ قربانی کی استطاعت والے کو قربانی ہی کرنی چاہیے، کیوں کہ اس روز محبوب ترین عمل (اِہْرَاقُ الدَّمِ) [1] یعنی ’’خون بہانا ہے۔‘‘ زلزلہ زدگان کی اپنی جیب خاص سے مدد کرے۔ ‘‘ تبلیغی مرکز رائیونڈ میں قربانی کرنے کا حکم؟ سوال۔کچھ عرصہ سے بیرون جات سے آئے ہوئے حضرات عید الاضحیٰ کی قربانی اپنے گھر کی بجائے مرکز تبلیغ رائیونڈ میں ذبح کرتے اور ان کا گوشت وہیں مرکز میں استعمال کے لیے چھوڑ دیتے ہیں۔ بعض اس کے جواز اور کچھ دوسرے لوگ اس فعل کے عدمِ جواز کے قائل ہیں کتاب و سنت کی رُو سے اس مسئلہ کی صحیح صورت کیا ہے ؟ (عبدالمجید گوندل) (یکم اکتوبر 1993ء) جواب۔ قربانی کا گوشت جہاں بھی حق داروں تک پہنچ سکے۔ وہاں ہی ذبیحہ درست ہے۔ مرکز تبلیغ میں ذبح سے مقصود اگر یہ ہو کہ یہاں مستحقین بکثرت موجود ہیں۔ آسانی سے ان کو گوشت دیا جا سکتا ہے۔ تو اس میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ عزیز و اقارب کے حق میں کوتاہی نہ ہونے پائے۔ بصورتِ دیگر فعل ہذا تقصیر شمار ہو گا جو درست بات نہیں۔ اور اگر کوئی نادان یہ سمجھتا ہے کہ مرکز میں ذبح کے بغیر ہماری قربانی مقامِ قبولیت حاصل نہیں کر سکے گی تو اس رسم کو مٹانا واجب ہے کیونکہ اس سے شرک کا دروازہ کھلتا ہے جس کا انسداد ضروری ہے۔ عذر کے بغیر قربانی میں تاخیرکر سکتے ہیں؟ سوال۔عذر کے بغیر قربانی لیٹ کر سکتے ہیں؟ تاکہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ قربانی کا آخری دن کونسا ہے؟ (ابوطاہر نذیر احمد، عبدالرشید۔کراچی) (23 فروری 2001ء) جواب۔ میسر آنے کی صورت میں پہلے دن ہی قربانی کردینی چاہیے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا معمول یہی تھا، لہٰذا فضیلت اسی میں ہے ، لوگوں کو صرف بتادینا ہی کافی ہے کہ اتنے روز تک قربانی کرنا جائز ہے۔ قربانی کرنے کے کل کتنے ایام ہیں؟ سوال۔ قربانی کرنے کے کل کتنے ایام ہیں؟(ابوطاہر نذیر احمد، عبدالرشید۔کراچی) (23فروری 2001ء)
Flag Counter