Maktaba Wahhabi

382 - 614
قربانی کا بکرا دو دانتا ہونا چاہیے سوال۔قربانی کا بکرا دو دانت ہونا چاہیے یا کہ ایک سال وغیرہ کا ہو تو کھیرا بھی کر سکتا ہے جب کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک صحابی کو جس نے عید کی نماز پڑھنے سے پہلے ہی اپنی قربانی کاجانور ذبح کردیا تھا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اجازت دے دی تھی کہ تو کھیرا بھی کرسکتا ہے۔ (ایک سائل) (13دسمبر 1996ء) جواب۔ قربانی کے بکرے کے لیے ضروری ہے کہ وہ دو دانت والا ہو۔’’صحیح مسلم‘‘میں حدیث ہے: (لَا تَذْبَحُوْا اِلَّا مُسِنَّۃ) [1] نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جس صحابی کو کھیرا جانور قربانی کرنے کی اجازت مرحمت فرمائی تھی۔ ساتھ یہ بھی فرما دیا تھا کہ اجازت ہذا تیرے ساتھ مخصوص ہے۔ ( وَ لَنْ تُجْزِیَٔ عَنْ اَحَدٍ بَعْدَکَ) [2] لہٰذا اس واقعہ سے یا اس جیسے واقعات سے عمومی استدلال کرنا غیر درست ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ( وَ فِی الْحَدِیْثِ اَنَّ الْجَذْعَ مِنَ الْمَعْزِ لَا یُجْزِیُٔ وَ ہُوَ قَوْلُ الْجَمْہُوْرِ) [3] بکرا غیر دو دانتا کی قربانی کا حکم سوال۔ایک آدمی نے چار ماہ کا بکرا خریدا۔ پھر 9 ماہ اس کی پرورش کی لیکن وہ پھر بھی دوندا نہیں ہوا ۔ وہ آدمی بہت غریب ہے۔ اس کے علاوہ اور خریدنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اور نہ ہی اس کا بکرا فروخت ہوتا ہے اور وہ قربانی کے ثواب کا بھی طالب ہے کیا یہ اپنا غیر دو دانتا بکرا قربانی کر سکتا ہے ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔(ایک سائل ) (21اگست 1998ء) جواب۔ بکرا دو دانت والا ہی ہو تو اس کی قربانی ہو سکتی ہے۔ صحیح حدیث میں ہے : (لَا تَذْبَحُوْا اِلَّا مُسِنَّۃ) [4] ”یعنی جانور مت قربانی کرو مگر دو دانت والا۔‘‘ مذکور شخص اگر فی الواقع اپنے قول و عمل میں سچا ہے تو نیت کے اعتبار سے قربانی کے اجرو ثواب سے محروم نہیں رہے گا۔ ان شاء اللہ۔ لیکن اس جانور کو بہ نیت قربانی ذبح کرنا ناجائز ہے۔
Flag Counter