Maktaba Wahhabi

415 - 614
اجماع امت نے گھریلو پالتو جانوروں کے ساتھ خاص کیا ہے اور یہ بھی باجماع امت سب پر واضح ہے کہ بھینس بھی پالتو بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ میں سے ہے لہٰذا باقی جانوروں کی طرح یہ بھی قربانی کے جانوروں میں داخل ہے۔ اگر اس آیت یعنی ’’سورۃ الحج‘‘ والی مدنی آیت کو ’’سورۃ الانعام‘‘ والی مکی آیت سے بھی خاص مان لیں اور بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ سے ابل، بقر، اور غنم مراد لیں تب بھی مسئلہ واضح ہے کیونکہ اہل لغت اورفقہاء کا اس بات پر اجماع ہے کہ بھینس بقر کی نوع ہے لہٰذا جس طرح بقر قربانی کے جانوروں میں شامل ہے کسی صریح اور صحیح دلیل کے بغیر اس کوبقرسے خارج کرنا ثابت نہیں۔ مزید برآں احکام قربانی پروری دنیا کے لیے ہیں ۔اس کو دنیا کے کسی خاص علاقے کے ساتھ محدود کرنا درست نہیں۔ یہاں پر یہ مسئلہ باعث ِ نزاع بنا ہوا ہے۔ لہٰذاآپ اس بارے میں اپنی تحقیق کی روشنی میں فتویٰ ارسال فرما کر عنداللہ ماجور ہوں تاکہ ضعیف موقف ہم پر واضح ہو جائے۔ (محمد حنیف وینس، گنج بازار ،بہاولپور) (19 جون1998ء) جواب۔ بھینس کی قربانی درست نہیں۔ کیوں کہ یہ بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ میں شامل نہیں جن کی قربانی کا قرآن میں حکم ہے، وہ ہیں دنبہ، بکری،اونٹ ،گائے، تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو۔ مرعاۃ المفاتیح(2/344۔345 اور فتاویٰ اہل حدیث: 2/426۔ 427) بھینس کی قربانی سنت ہے یا بدعت؟ سوال۔ بھینس کی قربانی سنت ہے یا بدعت؟ جواب۔ بھینس اور بھینسے کی قربانی نہ کرنے میں احتیاط ہیں اس لیے کہ یہ جانور {بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ} (دنبہ، بکری، اونٹ،گائے) کی تعریف میں داخل نہیں اگرچہ ملحق ہے ۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : فتاویٰ اہل حدیث، ج:2، ص: 436۔ 427۔ بھینس یا بھینسےکی قربانی جائز ہے ؟ سوال۔ کیا بھینس یا بھینسے کی قربانی جائز ہے؟ نیز قربانی کے گوشت کا صحیح مصرف کیا ہے؟ قربانی کے جانور کو حلال کروانے کی اجرت کھال میں سے دی جاسکتی ہے؟ اور جانوروں کی کھالوں کا صحیح مصرف کیا ہے؟ (غلام عباس طاہر لیل، ضلع جھنگ)(22 جون 2007ء) جواب۔ : (1) شریعت میں قربانی صرف بَہِیْمَۃُ الْاَنْعَامِ کی ہے اور اس کا اطلاق اونٹ گائے اور بھیڑ بکری پر ہے۔ بھینس چونکہ علیحدہ صنف معروف ہے اس کی قربانی نہیں ہوگی۔ اگر کوئی قسم کھالے کہ گائے کا گوشت نہیں کھائے گا پھر بھینس کا کھا لیا تو اس سے اس کی قسم نہیں ٹوٹے گی لیکن حنفی مذہب میں بھینس کی قربانی کا جواز
Flag Counter