Maktaba Wahhabi

428 - 614
مرغی کو ذبح کرکے کھالینا اور اس کی قیمت مسجد میں دے دینا سوال۔ :ایک آدمی نے ایک مرغی خدا کے نام پر پال رکھی ہے اور جب وہ بڑی ہوتی ہے تو وہ اس کو خود ذبح کرکے کھا جاتا ہے اور اس کی قیمت مسجد میں دے دیتا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟ (محمد زکریا، متعلّم جامعہ کمالیہ دارالحدیث راجووال) (16 جنوری 1998ء) جواب۔ بہ نیت نفلی صدقہ جانور بہتر ہے کہ اسے ذبح کرکے یا زندہ صدقہ کردیا جائے ۔ اگر کسی وجہ سے ایسا نہ ہو سکے تو قیمت دینے میں بھی بظاہر کوئی حرج نہیں۔ بے نماز مسلمان کا ذبیحہ درست ہے یا نہیں؟ سوال۔ بے نماز مسلمان کا ذبیحہ درست ہے یا نہیں؟(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(18 جون1999ء) جواب۔ بے نماز کے ذبیحہ سے بچنا چاہیے۔ کس قسم کے کتے کا شکار کیا ہوا جانور حلال ہے ؟ سوال۔ شکاری کتا بوقت شکار کس طرح چھوڑا جائے اور کس قسم کے کتے کا شکار کیا ہوا جانور حلال ہے ؟ اگر کتا شکارکیے ہوئے جانور کا کچھ حصہ کھا جائے تو اس جانور کے بارے میں کیا حکم ہے؟ (ڈاکٹر حق نواز قریشی، راولپنڈی) (5جولائی 2002ء) جواب۔ سدھائے ہوئے جانور بالخصوص کتے کی پہچان یہ ہے کہ بلانے پر فوراً تعمیل کرے، شکار پر جھپٹنے کا اشارہ دیا جائے تو جھپٹے، روکا جائے تو رُک جائے۔ البتہ کتے کے علاوہ کسی اور جانور میں رُکنے والی صفت ناممکن ہے۔ مذکورہ اوصاف کے حامل تعلیم یافتہ کتے کا شکار حلال ہے۔ قرآن مجید میں ہے: (وَ مَا عَلَّمْتُمْ مِّنَ الْجَوَارِحِ مُکَلِّبِیْنَ تُعَلِّمُوْنَہُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللّٰہُ فَکُلُوْا مِمَّآ اَمْسَکْنَ عَلَیْکُمْ وَ اذْکُرُوا اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ)(المائدۃ:4) ”اور جو شکاری درندے تم نے شکار کرنے کو سدھائے ہوں(اور)جن کو تم شکار کی تعلیم دیتے ہو، جس طرح کہ اللہ نے تم کو تعلیم دی ہے جو وہ تمہارے واسطے محفوظ رکھیں تو وہ تم کھالیا کرو اور اس پر اللہ کا ذکر کیا کرو۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اور تم سدھائے ہوئے کتے کے ساتھ جو شکار کرو اس پر اللہ کا نام ذکر کرلو پھر کھاؤ۔‘‘ [1]
Flag Counter