Maktaba Wahhabi

463 - 614
سر اور ڈاڑھی کے بالوں کو رنگنے کے لیے کونسا رنگ مسنون ہے؟ سوال۔ شریعت مطہرہ میں ایک معمر مسلمان کو اپنے سر اور ڈاڑھی کے بالوں کو رنگنے کی اجازت ہے اور اگر ہے تو کونسا رنگ مسنون ہے؟ (حاجی عبدالرحمن السلفی چترال) (15 جنوری 1999ء) جواب۔ سر اور ڈاڑھی کے بالوں کو خالص سیاہ رنگ کے علاوہ ہر رنگ سے رنگا جا سکتاہے۔ کیا ڈاڑھی رنگنا ضروری ہے؟ سوال۔ میں نے ایک مولوی صاحب سے کہا کہ مولوی صاحب آپ کی ڈاڑھی کے بال سفید ہیں۔ ان کو آپ تبدیل کیوں نہیں کرتے اور میں نے اسے وہ حدیث بھی سنائی کہ غیر مسلموں کی مخالفت کرو، تو انھوں نے جواب میں کہا کہ اگر انسان زندگی میں ایک مرتبہ ہی رنگ لے تو کافی ہے ساری زندگی رنگنے کی ضرورت نہیں۔ پھر انھوں نے یہ بھی حدیث سنائی کہ یہودی جوتیاں اتار کر نماز پڑھتے ہیں اور ہم جوتیاں پہن کر نماز ادا کریں، تو میں اس کی یہ بات سن کر خاموش ہو گیا۔ آپ اس مسئلہ میں تفصیلی جواب تحریر فرمائیں۔(عمر علی مغل) (3مارچ 2000ء) جواب۔مولوی صاحب نے جو کچھ فرمایا وہ صحیح ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’ جس کا حاصل یہ ہے کہ جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھی رنگنے کا ذکر کیا ہے( جس طرح کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور ابن عمر رضی اللہ عنھما کی روایات میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زرد رنگ کیا تھا) یہ بعض حالات میں ہے اور جس نے نفی کی ہے( جیسے حضرت انس رضی اللہ عنہ ہیں) یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اکثر اور اغلب حال پر محمول ہوگا۔(فتح الباری:10/ 354) یہود کا ڈاڑھی نہ رنگنا وقتی ہے حتمی نہیں۔ یہود ڈاڑھی رنگ بھی سکتے ہیں تو اس صورت میں کیا حکم ہو گا؟ ظاہر ہے کہ شرعی احکام ابدی ہیں، افعالِ یہود کے تابع نہیں، لہٰذا ڈاڑھی رنگنا صرف مستحب ہے واجب نہیں۔ کیا بالوں پر کالی مہندی یا کلف لگائی جا سکتی ہے؟ سوال۔ کیا بالوں پر کالی مہندی یا کلف لگائی جا سکتی ہے؟کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ (فتح علی گہلن ہٹھاڑ) (12 مارچ 1999ء) جواب۔ بالوں کو سیاہ کرنا قطعاً منع ہے۔ حدیث میں ہے: (وَاجْتَنِبُوا السَّوَادَ)[1] ”یعنی ابو قحافہ کو بال سیاہ کرنے سے بچاؤ۔‘‘ لہٰذا بالوں پر سیاہ مہندی یا کلف وغیرہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
Flag Counter