Maktaba Wahhabi

469 - 614
اس سے معلوم ہوا کہ رخساروں کے بال ڈاڑھی کی تعریف میں شامل ہیں، لہٰذا ان کو صاف نہیں کرنا چاہیے۔ ہاں البتہ ٹھوڑی کے نیچے گردن کے بال داڑھی میں شامل نہیں انکو صاف کیا جا سکتا ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو کتاب(مومن کا تاج ڈاڑھی۔ تلمیذی قاری صہیب احمد) ڈاڑھی کے نیچے جو گردن پر بال ہوتے ہیں ان کا خط کروانا سوال۔ کیا ڈاڑھی کے نیچے جو گردن پر بال ہوتے ہیں ان کو آدمی منڈوا سکتا ہے یا وہ ڈاڑھی میں شامل ہیں اگر شامل ہیں تو دلیل سے وضاحت فرمائیں۔ ایسے ہی جو بال رخسار پر ہوتے ہیں وہ آدمی منڈوا سکتا ہے یا نہیں؟ رخسار اور گردن پر بالوں کے منڈوانے کو کچھ علماء جائز اور کچھ ناجائز قرار دیتے ہیں۔ حقیقت سے آگاہ فرمائیں۔ (قاری ظفراقبال ظفر۔ گوجرانوالہ) (20اکتوبر 2000ء) جواب۔ گردن کے بال ڈاڑھی میں شامل نہیں۔ اس لیے آدمی ان کو منڈوا سکتا ہے جب کہ رخساروں کے بال ڈاڑھی کی تعریف میں شامل ہیں۔ لہٰذا ان کو منڈوانا ناجائز ہے۔ المنجد میں ہے۔ (شَعْرُ الخَدَّیْنِ وَالذَّقَنِ) رخسار اور ٹھوڑی کے بال کو ڈاڑھی کہا جاتا ہے۔ ڈاڑھی کا مذاق اڑانے والے کا حکم سوال۔ ایک آدمی ڈاڑھی کا مذاق اڑاتا ہے اور پھر خوفِ خدا سے توبہ کر لیتا ہے کیا اس کی توبہ قبول ہو سکتی ہے؟ جواب۔ ڈاڑھی کا مذاق اڑانے والے کی توبہ قابل قبول ہے۔ قصۂ افک میں یہ الفاظ ہیں: ( فَاِنَّ الْعَبْدَ اِذَا اعْتَرَفَ بِذَنْبٍ ثُمَّ تَابَ تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ) [1] ”یعنی بندہ جب اپنے گناہ کا اقرار کرلیتا ہے اور اللہ سے توبہ کی درخواست کرتا ہے تو وہ اس کی توبہ قبول کر لیتاہے۔‘‘ بطورِ سزا ڈاڑھی مونڈنا سوال۔ بندہ موضع پیال تحصیل و ضلع قصور کا رہائشی ہے یہ کہ بندہ شہد کی تجارت کا کاروبار کرتا ہے۔ یہ کہ کسی شخص کا شہد لگا ہوا، چوری کر لیا گیا۔ اس شخص نے میرے اوپر بہتان اور الزام لگا دیا کہ شہد میں نے چوری سے اتار لیا ہے، حالانکہ میں نے حقیقتاًشہد چوری سے نہ اتارا تھا۔ یہ کہ میں نے اپنے طور پر اور پنچائتی طور پر اپنی بے گناہی کا ثبوت دینے کو کہا مگر یہ شخص نہ مانا۔ اس نے مجھے فحش گالیاں دیں اور مجھ پر تشدد کیا۔ اور اس نے زبردستی میری ڈاڑھی مونڈ ڈالی۔ اور پلیڈ والے اُسترے سے جو کہ ویسے بھی
Flag Counter