Maktaba Wahhabi

477 - 614
وَ اَمَرَ بِھَا وَ رَغَّبَ فِیْھَا وَ دَاوَمَ عَلَیْھَا وَ ھِیَ اَنَّ ھَدْیَہٗ فِی اللِّبَاسِ مَا تَیَسَّرَ مِنَ اللِّبَاسِ ) [1] ”درست بات یہ ہے کہ سب سے افضل ترین طریق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا طریق ہے جو آپ نے مقرر فرمایا، اُس کا حکم دیا، اس میں رغبت کی اس پر مداومت کی،وہ یہ ہے کہ لباس میں آپ کا طریقِ کار یہ تھا کہ جو شئے آسانی سے میسر آتی پہن لیتے۔‘‘ اس کے باوجود اگر کوئی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں آپ کے لباس کی پسندیدہ صورتوں میں سے کسی صورت کو اختیار کرتا ہے تو وہ اپنی نیت کے اعتبار سے ماجور ہے۔(ان شاء اللہ) مثلاً کسی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے انداز کی پگڑی پہنی ، بہ نیت اتباعِ رسول۔ یہ آدمی مستحق اجر و ثواب ہے لیکن دوسرا شخص اپنے ماحول کے اعتبار سے غیر انداز اختیار کرتا ہے تو یہ بھی جائز ہے ،بشرطیکہ اس سے غیر مسلموں کی مشابہت مقصود نہ ہو ، جب کہ منہی عنہ صورتوں کا مرتکب بنظر شرع مجرم ٹھہرتاہے۔ سر کے بال ، لبیں، ناخن تراش کر پھینکنے کا حکم سوال۔ سر کے بال لبیں، ناخن تراش کر یونہی پھینک دیں یا کوئی احترام ہے؟ (ایک سائل) (30 اپریل 1999ء) جواب۔ دفن کرنا چاہیے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو، کتاب تحفۃ الودود فی احکام المولود لابن القیم الجوزی رحمہ اللہ تعالیٰ۔ تیل اور سرمہ لگانے کا حکم سوال۔ سر کے بالوں کو تیل لگانا اور رات کو آنکھوں میں سرمہ لگانا کیا حکم رکھتا ہے؟( سائل) (10 مئی 2002ء) جواب۔حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے اپنے سر مبارک پر تیل لگایا کرتے تھے۔ [2] رات کو آنکھوں میں طاق عدد کی صورت میں سرمہ لگانے کا بھی احادیث میں ذکرہے۔[3] کیا بالوں کے درمیان مانگ نکالنا سنت ہے؟ سوال۔ کیا بالوں کے درمیان مانگ نکالنا’’سنت‘‘ ہے میں نے سنا تھا کہ جس حدیث میں مانگ نکالنا آتا ہے وہ ضعیف ہے۔(ایک سائل) (14 جنوری 1994ء)
Flag Counter