Maktaba Wahhabi

489 - 614
صورتِ سوال میں مشارٌ الیہ روایات کے قطع نظر تفصیل کے قابل حجت و استناد ہیں۔(واللہ اعلم) کیا قوالی سننا جائز ہے؟ سوال۔ کیا قوالی سننا اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟(محمد عرفان محمدی ضلع وہاڑی) (6دسمبر1996ء) جواب۔ قوالی سنناناجائز ہے کیونکہ یہ لھو الحدیث میں داخل ہے۔ اس سے مراد گانا بجانا، اس کا سازو سامان اور آلات موسیقی اور ہر وہ چیز جو انسان کو خیر اور معروف سے غافل کردے۔(ملاحظہ ہو : اوائل سورۂ لقمان) سوال۔ کیا ڈھول، آلات موسیقی بجانے والے کی مدد کی جائے ان کو خیرات وغیرہ دینا جائز ہے؟(محمد قاسم اﷲ ڈنوں سموں گوٹھ حاجی محمد سموں کنری سندھ) ( 11۔ اپریل 1997ء) جواب۔حتی المقدور صدقہ خیرات متشرع لوگوں کو دینا چاہیے۔ قرآن مجید میں ہے: ( وَ تَعَاوَنُوْا عَلَی الْبِرِّ وَ التَّقْوٰی وَ لَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ) (المائدۃ :2) ”(دیکھو) نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو۔‘‘ اور حدیث میں ہے: ( وَ لَا یَاْکُلْ طَعَامَکَ اِلَّا تَقِیٌّ ) [1] یعنی ’’تیرا کھانا پرہیز گار ہی کھائے۔‘‘ تالیاں بجانا، سیٹیاں بجانا، کیا کافروں کا طریقہ ہے؟ سوال۔ آپ کے ایک معاصر توحید و سنت کے داعی ماہوار جریدے کی حالیہ اشاعت میں سورۂ انفال کی آیت نمبر:35 {وَ مَا کَانَ صَلَاتُھمْ …} کی تشریح ان الفاظ میں بیان کی گئی ہے: ”اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ تالیاں پیٹنا اور سیٹیاں بجانا کافروں کاطریقہ ہے اور اللہ تعالیٰ نے اسے کفر قرار دے کر انھیں عذاب کی خوشخبری سنائی ہے۔‘‘ اس تفسیر سے واضح طور پر جو تاثر دیا گیا ہے وہ یہ کہ مجرد، تالیاں پیٹنا اور سیٹیاں بجانا ،ارتکابِ کفر ہے اور یہ افعالِ مستوجب سزا ہیں۔ اگر قرآن مجید کی اس آیت سے وہی کچھ مراد ہے جو اوپر دی گئی تشریح میں بیان ہوا ہے تو آپ اس کی تصدیق و تائید فرمادیں اگر ایسا نہیں تو اس تفسیر کی غلطی کو پوری طرح واضح کرتے ہوئے قرآن کے حقیقی مفہوم پر روشنی ڈالیں۔
Flag Counter