Maktaba Wahhabi

521 - 614
اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کون تھا؟ کیا تھا؟ سوال۔ اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کون تھا؟ کیا تھا؟ 1۔ کیا اس کو رضی اللہ عنہ کہنا جائز ہے؟ 2۔ کیا اویس قرنی کی قبر بہاولپور میں ہے؟ (سائل: حاجی مشتاق احمد محمدی چک … بہاولپور) (12 دسمبر 1997ء) جواب۔ اویس قرنی یمن میں اﷲ کا ایک نیک بندہ تھا۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کو نشانیوں کے ساتھ اس کی آمد کی بشارت دی تھی۔ نیز فرمایا: (فَمُرُوہُ فَلْیَسْتَغْفِرْ لَکُمْ) [1] ”یعنی اسے کہنا کہ تمھارے لیے بخشش کی دعا کرے۔‘‘ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو خیر التابعین کے لقب سے بھی یاد فرمایا ہے۔ 1۔ عام طور پر لفظ رضی اللہ عنھم صحابہ پر بولا جاتا ہے۔ دیگر پر رحمۃ اللہ علیہ اطلاق ہوتا ہے۔ لیکن بعض لوگ صحابہ رضی اللہ عنھم کے بعد آنے والے لوگوں پر بھی وسعت کے اعتبار سے رضی اللہ عنہ کا اطلاق کر دیتے ہیں جو محل نظر ہے۔ 2۔ مذکوررہ بالا اوصاف سے متصف اویس قرنی کی قبر تاریخی طور پر بہاولپور میں ثابت نہیں ہو سکی۔ ممکن ہے موجود صاحبِ قرآن کا ہم نام کوئی اور ہو۔ حضرت اویس قرنی صحابی ہیں یا تابعی؟ سوال۔ اویس قرنی کیا صحابی تھے یا تابعی تھے؟ ان کی والدہ کی اجازت والا واقعہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے ان کے لیے اشیاء دینے کا واقعہ اس کی وضاحت فرمادیں؟ (شیخ عبداللہ،سنت نگر، لاہور) (26 اپریل 2002ء) جواب۔ اویس قرنی خیر التابعین سے ہیں ان کا اصل قصہ ’’صحیح مسلم‘‘ وغیرہ میں موجود ہے اور بہت ساری باتیں ان کی طرف غلط منسوب ہیں جن سے مشارٌ الیہ یہ قصے بھی ہیں۔ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے کتنی عمر میں وفات پائی؟ سوال۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی حضرت فاطمہ نے کتنی عمر میں وفات پائی؟ (سائل) جواب۔ حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش میں اختلاف ہے۔ ابوجعفر باقر کا کہنا ہے : آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر 35سال تھی اور کعبہ زیر تعمیر تھا۔ جب فاطمہ رضی اللہ عنہا پیدا ہوئی اور عبید اللہ بن محمد بن سلیمان بن جعفر ہاشمی کا قول ہے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر۲۱ سال تھی جب فاطمہ رضی اللہ عنہا کی ولادت ہوئی۔ بعثت سے ایک سال یا
Flag Counter