Maktaba Wahhabi

573 - 614
ہے؟ (سائل)( 20 ۔اپریل2007ء) جواب۔ اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ کفر دن بدن کم ہوتا جائے گا اور اہل اسلام کا غلبہ ہوگا۔ کسی نے کہا دیہات ویران ہوئے جاتے ہیں، کسی نے کہا کہ جانیں اور پھل اور میوے ضائع ہورہے ہیں اور قرطبی نے کہا حکم رانوں کا ظلم مراد ہے، ان کے ظلم کی وجہ سے زمینی اور آسمانی برکات ناپید ہوتی جائیں گی۔ (9/ 334) مولانا مودودی فرماتے ہیں: ”زمین میں ہر طرف ایک غالب طاقت کی کار فرمائی کے یہ آثار نظر آتے ہیں کہ اچانک کبھی قحط کی شکل میں اور کبھی وباء کی شکل میں، کبھی سیلاب کی شکل میں، کبھی زلزلے کی شکل میں، کبھی سردی یا گرمی کی شکل میں اور کبھی کسی اور شکل میں کوئی بلا ایسی آجاتی ہے جو انسان کے سب کیے دھرے پر پانی پھیر دیتی ہے۔ ہزاروں لاکھوں آدمی مرجاتے ہیں، بستیاں تباہ ہوجاتی ہیں، لہلہاتی کھیتیاں غارت ہوجاتی ہیں، پیداوار گھٹ جاتی ہے، تجارتوں میں کساد بازاری آنے لگتی ہے۔ غرض انسان کے وسائل زندگی میں کبھی کسی طرف سے کمی واقع ہوجاتی ہے اور کبھی کسی طرف سے اور انسان اپنا سارا زور لگا کر بھی ان نقصانات کو نہیں روک سکتا۔‘‘ [1] ”باغ والوں‘‘ کے قصے کی اصل؟ سوال۔ ’’باغ والوں نے والدین کو خرچ دینا بند کردیا تو اللہ نے ان کا باغ برباد کردیا‘‘ یہ قرآن مجید میں کس مقام پر مذکور ہے ؟ (سائل) (4جولائی 2003ء) جواب۔ اصل واقعہ یوں نہیں ہے، بلکہ بعض سلف کے بقول اصل صورت ِ حال یہ ہے کہ والد کی وفات کے بعد اس کی اولاد نے فقراء و مساکین پر صدقہ کرنا بند کردیا تو اللہ نے بطورِ سزا ان سے مال چھین لیا۔ ملاحظہ ہو:تفسیر ابن کثیر:4/523۔ اور یہ واقعہ انتیسویں پارے کی ’’سورۃ القلم‘‘ میں ہے۔ کیا بعض احادیث کا قرآن سے یا باہم تعارض ہے؟ سوال۔ کتنی حدیثیں ایسی ہیں اور کون کون سی ہیں جو بہ ظاہر قرآن کی کسی آیت یا آپس میں ٹکراتی ہوں؟ قرآن اور حدیث کا حوالہ دے کر بتائیں۔ (سائل)( 20۔اپریل2007ء) جواب۔ کوئی ایسی صحیح حدیث نہیں جو قرآن سے ٹکراتی ہو۔ امام ابن خزیمہ نے فرمایا تھا اگر کوئی ایسا محسوس کرتا ہے تو میرے پاس آئے میں اس کا حل پیش کروں گا۔ بظاہر آپس میں متعارض احادیث خاصی تعداد میں ہیں البتہ محدثین کرام رحمۃ اللہ علیہم نے ان احادیث کی اُن کے محل اور
Flag Counter