Maktaba Wahhabi

584 - 614
اور کیا سارا جسم خراب ہو گیا تھا؟ اس کا کیا ثبوت ہے ؟ اگر معمولی نوعیت کی بیماری تھی تو ایوب صابر کی شہرت کس بنا پر ہے؟ (سائل) (12 جنوری 2001ء) جواب۔قرآن مجید کے بیان سے واضح ہے کہ ایوب علیہ السلام کسی شدید ترین بیماری میں مبتلا تھے۔ بائبل کا بیان بھی یہی ہے کہ سر سے پاؤں تک ان کا سارا جسم پھوڑوں سے بھر گیا تھا۔ تفسیر ابن کثیر اور تفسیر خازن وغیرہ میں سوال میں مشارٌ الیہ بیان کی طرف اشارات موجود ہیں مگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مستند کوئی شئے وارد نہیں تاہم بالاجمال صحیح حدیث میں ہے۔ (اَشَدُّ النَّاسِ بَلَائً الْاَنْبِیَائُ) ”لوگوں میں سب سے شدید ترین آزمائشیں انبیاء علیہم السلام پر آتی ہیں۔‘‘ بعض اہل علم کا خیال ہے کہ ایسی بیماری جس سے لوگ نفرت کا اظہار کریں نبوت کے منافی ہے مثلاً پھوڑے نکل آنا، قوتِ سمع و بصر کا متاثر ہوجانا ،وغیرہ چونکہ انبیاء کی حیثیت راہنما کی ہے۔ دعوت و تبلیغ کی خاطر عوام سے میل جول کی ضرورت ہے۔ نبی کو نفرت آمیز امراض لاحق ہوں تو کون اس کے قریب آئے گا۔ ایسی حالت میں کما حقہ واجبات ادا نہیں کرسکتا۔ اس لیے رسولوں کے لیے ضروری ہے کہ بہترین حالت اور خوبصورت ترین ہیئت میں ہوں البتہ بتقاضائے بشریت امراض کا لاحق ہونا درست ہے بشرطیکہ متنفر کرنے والے نہ ہوں۔[1] میرے خیال میں مذکورہ وجوہ میں سے بعض محل نظر ہیں۔ کہ اللہ رب العزت مختارِ کل ہے وہ جیسے چاہے بندوں کی آزمائش کرے کوئی اسے پوچھنے والا نہیں: (لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ ہُمْ یُسْئَلُوْنَ) (الانبیائ:23) حضرت یعقوب علیہ السلام کی بصارت ضائع ہونے کا قصہ تو قرآن میں موجود ہے تو پھر انکار کیسا ؟ بہر صورت سیدنا ایوب علیہ السلام کی بیماری معمولی نوعیت کی نہیں تھی بلکہ وہ سخت تھی اسی وجہ سے تو قرآن نے ان کا لقب صابر رکھا ہے۔ کیا کوئی آیت منسوخ بھی ہے؟ سوال۔ میرا سوال ناسخ ومنسوخ سے متعلق ہے۔ ( اَلشَّیْخُ وَالشَّیْخَۃُإذَا زَنَیَا فَارْجُمُوْہُمَا اَلْبَتَّۃَ) [2] کیا یہ کوئی منسوخ آیہ ہے اگر منسوخ ہے تو اس کی ناسخ آیہ کون سی ہے؟ کیا کوئی اور بھی آیت ہے جو اس طرح منسوخ ہوئی۔ ملاحظہ: میرا سوال رجم کے بارے میں نہیں ہے ناسخ منسوخ کے بارے میں ہے؟(فاروق، سمن آباد)(15 جون 2007ء) جواب۔ نسخ کی تین صورتیں ہیں: (1) آیت اور اس کا حکم دونوں منسوخ ہوں۔ جیسے بعض روایتوں میں آیا ہے ’’سورۃ احزاب‘‘، ’’سورۃ بقرۃ‘‘ کے برابر
Flag Counter