Maktaba Wahhabi

599 - 614
کوئی تکلیف ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ تو جبریل علیہ السلام نے کہا میں اﷲ کے نام سے تجھ پر دم کرتا ہوں ہر تکلیف دہ چیز اور ہر نگاہِ بد سے اور حاسد کی بری نظر سے اﷲ تجھے شفائِ کلی عطا فرمائے۔ میں اﷲ کے نام سے تجھ پر دم کرتا ہوں اور ’’سورۃ فاتحہ‘‘ پڑھ کر بھی دم کیا کریں۔ وغیرہ وغیرہ۔ [1] بیماریوں سے بچاؤ حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے پیشگی علاج کا حکم سوال۔ آج کل محکمہ صحت کی ٹیمیں گھر گھر جا کر ۵ سال تک عمر کے بچوں کو اور ۱۵ سے ۴۵ برس تک کی عورتوں کو پولیو، تشنج وغیرہ مفروضہ بیماریوں کے نام پر ٹیکے لگاتی ہیں جب کہ اللہ تعالیٰ نے کسی کو ان بیماریوں سے دوچار بھی نہیں کیا ہے، کیا اس قسم کی حفاظت جائز ہے جب کہ قرآن کریم میں تو یہ آیت اس کے اُلٹ ہے یعنی {وَاِِذَا مَرِضْتُ فَہُوَ یَشْفِیْنِ} (الشعرائ:80) ’’جب میں بیمار (پہلے) ہوتا ہوں پھر وہ (بعد) شفا دیتا ہے۔ ‘‘ (عبد الرزاق اختر، محمدی چوک، حبیب کالونی گلی نمبر ۱۲، رحیم یار خان) (مارچ ۲۰۰۵) جواب۔ اس آیت کا قطعاً یہ معنی نہیں کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کرنی چاہئیں، شرع میں علاج معالجے کا حکم ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (فَتَدَاوَوْا) ’’پس علاج کرو‘‘[2] دوائی کا استعمال اللہ کی طرف سے شفاء کا ذریعہ ہے، جس سے انکار کی گنجائش نہیں۔ غیبت ،چغلی، حسد اور بغض میں کیا فرق ہے؟ سوال۔ غیبت ، چغلی، حسد اور بغض میں کیا فرق ہے۔ تعریفیں و ضاحت سے لکھیں۔(سائل)(19فروری 1999ء) جواب۔ غیبت کا مفہوم یہ ہے کہ جو عیب انسان میں موجود ہے۔ اس کا ذکر کرنا اوراگر وہ اس میں موجود نہیں تو اس کا نام بہتان ہے۔ ’’صحیح مسلم‘‘ میں حدیث ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (أَتَدْرُوْنَ مَا الْغِیْبَۃُ قَالُوْا اللّٰہُ وَ رَسُوْلُہٗ قَالَ اَعْلَمُ ذِکْرُکَ اَخَاکَ بِمَا یَکْرَہُ) بحوالہ تفسیر قرطبی(16/334) تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: فتح الباری: 10/469 چغلی کا مفہوم یہ ہے کہ دوسرے کی بات کو لوگوں تک شر اور فساد پھیلانے کی غرض سے نقل کیا جائے۔ ’’صحیح مسلم‘‘ میں ہے۔ حضرت حذیفہ کو یہ بات پہنچی کہ ایک شخص شر اور فساد کے لیے باتیں پھیلاتا ہے تو فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے:
Flag Counter