Maktaba Wahhabi

612 - 614
کے تین آپریشن ہو چکے ہیں۔ دو تو بچوں کے لیے جب کہ ایک اپریشن ٹانگ ٹوٹنے کی بنا پر ہوا۔ اب کی بار بچہ کی پیدائش کے بعد لیڈی ڈاکٹر نے سختی سے کہا کہ آئندہ آپ کے ہاں کم از کم پانچ سال کا وقفہ انتہائی ضروری ہے۔ بصورتِ دیگر جان زبردست خطرہ میں ہے۔ اس صورت میں کیا وقفہ کے لیے کوئی مصنوعی طریقہ اپنایا جا سکتا ہے ؟ اور شرعاً جائز بھی ہے یا نہیں؟ (ایک سائل) (14 مئی 1993ء) جواب۔ صورتِ ہذا میں اگر عزل کا طریقہ اختیار کر لیا جائے تو جواز ہے اگرچہ کراہت سے خالی نہیں۔ اس کی صورت یہ ہے کہ بوقتِ انزال پانی باہر ڈال دیا جائے یا کوئی اور ذریعہ اختیار کیا جائے۔ بصورتِ دیگر یعنی سرعت ِ انزال وغیرہ کی بنا پر ادویات کے استعمال کی بھی گنجائش ہے کیوں کہ جان کا بچانا فرض ہے۔ تاہم شرط یہ ہے کہ وہ قاطع نسل نہ ہوں۔بایں وجہ اگر جماع کے وقت محفوظ مصنوعی آلہ کو اختیار کر لیا جائے تو بھی کوئی حرج معلوم نہیں ہوتا۔ (ہٰذَا مَا عِنْدِیْ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ) عورت کی صحت کے پیش نظر اولاد میں دو یا تین سال کا وقفہ کا حکم سوال۔ اولاد میں 2 یا 3سال کا وقفہ کرنے کا اقدام کیسا ہے؟ جب کہ نیت یہ ہو کہ بچے کی تربیت بہتر ہو جائے، اور صحت بھی اتنی مشقت اٹھانے کی ہر سال متحمل نہ ہو؟ کیونکہ آج کل قدرتی وقفہ بالکل نہیں ہوتا؟ (مسز آسیہ۔ لاہور) (5اپریل 1996ء) جواب۔ عورت کی صحت کے پیش نظر اولاد میں عارضی وقفہ کا جواز ہے۔ کیونکہ اسلام نے کراہت کے ساتھ بوقت ضرورت عزل (بوقت انزال علیحدہ ہو جانا) کی اجازت دی ہے۔ فرمایا: (کُنَّا نَعْزِلُ عَلَی عَہْدِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَالقُرْآنُ یَنْزِلُ ۔وَ زَادَ مُسْلِمٌ فَبَلَغَ ذَلِکَ نَبِیَّ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ یَنْہَنَا) [1] یعنی ہم اس دور میں عزل کرتے جب کہ قرآن اترتا تھا۔‘‘ یہ روایت بخاری اور مسلم کی ہے اور مسلم نے یہ الفاظ زیادہ کیے۔‘‘ پس اس کی خبر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو ہم کو منع نہ کیا۔‘‘ اسی طرح دیگر عارضی ذرائع اختیار کرنے کا بھی بظاہر کوئی حرج نہیں بشرطیکہ عورت کی کمزور ی پیش نظر ہو۔ مسئلہ ہذا پر تفصیلی گفتگو پہلے الاعتصام میں شائع ہو چکی ہے۔ (جلد:46، شمارہ:44) خاندانی منصوبہ بندی کس حد تک کرنا جائز ہے؟ سوال۔ خاندانی منصوبہ بندی کس حد تک کرنا جائز ہے؟ (آپ کا دینی بھائی، محمد اسماعیل)(8مئی 1998ء)
Flag Counter