Maktaba Wahhabi

659 - 614
ہے۔ منگوانے کا پتہ لکھنے کی زحمت کیجیے۔(حاجی عبدالرحمن السلفی چترال) (15جنوری 1999ء) جواب۔ محترم مولانا حافظ صلاح الدین یوسف صاحب کی رہائش مصطفی آباد(دھرم پورہ) مدنی روڈ لاہور۔جامع مسجد اہل حدیث کے ساتھ والے مکان میں ہے۔ ان کی تفسیر ’’احسن البیان‘‘ مکتبہ دارالسلام رحمان مارکیٹ غزنی سٹریٹ اردو بازار لاہور سے مل سکتی ہے۔ مقامی خطیب کی بجائے دوسرے عالم سے سوال کرنا؟ سوال۔ اگر مسجد میں امام و خطیب موجود ہو جو درس و خطابت کے فرائض سرانجام دیتا ہو کیااس کی موجودگی میں کسی اور سے مسئلہ پوچھنا جائز ہے اور جس سے پوچھا جائے اسے بتانا چاہیے یا نہیں؟ مجھے ایک آدمی نے کہا تھا کہ ایسے شخص کے لیے روا نہیں کہ وہ امام مسجد کی موجودگی میں مسئلہ بتائے۔(کلیم بن محمد حسین۔ راولپنڈی ) (19 اکتوبر 2001ء) جواب۔ مسجد میں مقرر امام و خطیب سے اگر کوئی بڑا عالم موجود ہو تو مسئلہ اس سے پوچھنا چاہیے اور اگر کوئی علم میں امام و خطیب سے کم تر ہو تو پھر امام کو ترجیح دینی چاہیے۔ ایک دفعہ حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کو علم میراث کے ایک مسئلہ میں غلطی لگی جب کہ حضرت ابن مسعود نے درست بیان فرمایا، تو اس سے متاثر ہو کر انھوں نے کہا جب تک یہ بڑا عالم تم میں موجود ہے مجھ سے مسئلہ مت پوچھو، اس واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ بڑے عالم کے علم کا اعتراف اور اس کی عظمت کا اظہار ہونا چاہیے تاکہ عوام اس کے علم سے کما حقہ مستفید ہوسکیں۔ سعودی حکومت کی طرف سے قائم شدہ ادارے کا ایڈریس چاہیے؟ سوال۔ سعودی حکومت کی طرف سے دعوت الی القرآن والسنۃ کا کوئی ادارہ( میرے خیال میں) پاکستان میں کام کررہا ہے۔ اس ادارے سے کہاں اور کس طریقے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ یا اپنے اس علاقے میں قرآن و سنت کی اشاعت کے لیے سعودی عرب کے دعوت و ارشاد کے کسی محکمے سے براہِ راست یہاں سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ (حاجی عبدالرحمن السلفی چترال) (15جنوری 1999ء) جواب۔ اس سلسلہ میں سعودی عرب کے ادارہ مکتب الدعوۃ اسلام آباد سے رابطہ کریں وہ یقینا آپ سے معاونت کریں گے۔ ان کا ایڈریس ملاحظہ فرمائیں۔ SH.Abdul Rehman H,N:85 Service Road F:10/1 Islamabad آپ کون سے امام صاحب کے مقلد ہیں؟ سوال۔ سوال یہ ہے کہ آپ چار اماموں میں سے کس امام کے مقلد ہیں؟ اگر تو آپ کسی امام کے مقلد ہیں تو ٹھیک ہے اور اگر آپ کسی امام کے مقلد نہیں تو پھر اہل حدیث لوگ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے مسلک کے مسائل کیوں بیان کرتے
Flag Counter