Maktaba Wahhabi

90 - 614
قبرستان لے جاتے ہوئے میت کے پاؤں قبلہ رخ ہو جائیں تو …؟ سوال۔ جنازہ اٹھایا ہوا ہو تو میت کے پاؤں قبلہ کی طرف ہو جائیں تو کوئی حرج تو نہیں؟ جب کہ قبرستان کی طرف جائیں تو پیٹھ قبلہ کی طرف ہوتی ہے(یعنی راستہ ہی ایسا ہے) نیز بتائیں کہ قبلہ کی طرف پاؤں نہ کرنے کا حکم آیا حدیث سے ثابت ہے یا کہ صرف تعظیم اور اَدب کی خاطر ہے؟ (26 جولائی 1996) جواب۔ میت کے پاؤں قبلہ رخ ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ کسی روایت میں منع نہیں آیا۔ البتہ اگر کوئی عمومی آیت {وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّہَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ} (الحج: 32) کے پیش نظر ایسا کرلے تو یہ بھی درست فعل ہے۔ جب کہ دوسری طرف نماز پڑھنے کی بعض صورتوں میں قبلہ رخ پاؤں کرنے کا جواز بھی وارد ہے تو اس صورت میں ان روایات کو مستثنیات کی ہی حیثیت حاصل ہوگی۔ (وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ بِالصَّوَابِ) بہرصورت مسئلہ ہذا میں تشدد کا پہلو نہیں اختیار کرنا چاہے جونسی صورت ہو درست فعل ہے۔ جنازہ قبرستان لے جاتے ہوئے پاؤں کس طرف ہونے چاہئیں؟ سوال۔میت کو قبرستان کی طرف لے جاتے ہوئے پاؤں کس طرف ہونے چاہئیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں قبرستان کی طرف میت کے پاؤں نہیں ہونے چاہئیں۔ سید کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان کیا ہے ؟ دلائل سے وضاحت فرمائیں۔ (احقر قاری ضیاء اللہ بخاری) (12 دسمبر 1997) جواب۔ جنازہ قبرستان لے جاتے ہوئے میت کے پاؤں کسی طرف بھی ہو سکتے ہیں۔ شریعت میں کوئی پابندی نہیں ۔ قبرستان لے جاتے وقت میت کے پاؤں کس طرف ہونے چاہئیں؟ سوال۔گاؤں کے مشرق کی طرف قبرستان ہے میت کوقبرستان میں لے جانے کے لیے میت کے پاؤں قبرستان کی طرف کریں یا خانہ کعبہ کی طرف؟ ( محمد ادریس شائق ، خطیب جامع مسجد اہل حدیث شاہ والی ڈاکخانہ فضل آباد تحصیل دیپالپور ضلع اوکاڑہ) جواب۔ اس موقع پر کسی حدیث میں جہت کے تعین کی صراحت نظر سے نہیں گزری بظاہر مسئلہ ہذا میں وسعت معلوم ہوتی ہے ہاں البتہ اَولیٰ یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاؤں قبلہ رُخ نہ کیے جائیں۔ قرآنِ مجید میں ہے: (وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّہَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ) (الحج:32) ”اور جو شخص ادب کی چیزوں کی جو اللہ نے مقرر کی ہیں عظمت رکھے تو یہ(فعل) والوں کی پرہیزگاری میں ہے۔‘‘ ظاہر ہے کہ بصورتِ دیگر پاؤں قبرستان کی طرف ہوں گے جس کے جواز میں کوئی کلام نہیں۔ (وَاللّٰہُ تَعَالٰی اَعْلَمُ)
Flag Counter