Maktaba Wahhabi

38 - 67
لئے اللہ تعالیٰ نے روزہ کو اپنی ذات کیلئے خاص فرمالیا۔ حد یث میں مذ کور د و سر ی فضیلت [ للصائم فرحتان …الحدیث] یعنی روزہ دار کیلئے دوخوشیاں ہیں :ایک افطار کے وقت دوسری اس وقت جب وہ اپنے رب سے جاملے گا ۔ افطار کے وقت خوشی حاصل ہونے کے کئی اسباب ہیں:ایک یہ کہ دن بھر بھوک اور پیاس کی تکلیف برداشت کرنے کے بعد اب کھانے اور پینے کاوقت آگیا،تو خوشی کا حاصل ہونا ایک طبعی امر ہے۔خوشی حاصل ہونے کا دوسرا سبب اللہ تعالیٰ کی اطاعت ہے،چنانچہ روزہ دار نے اگر کھاناپینا چھوڑا تو اللہ کے حکم سے اور اب کھاناپینا شروع کررہا ہے تو وہ بھی اللہ کے حکم سے،اورظاہر ہے کہ ایک مؤمن اللہ تعالیٰ کے ہر حکم کی تعمیل کرکے خوشی محسوس کرتا ہے،یہی وجہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ میں وصال سے منع فرمایا ہے (یعنی سحری سے سحری تک روزہ رکھنا )جس کا معنی یہ ہوا کہ افطارکے وقت کھانا ضروری ہے،تو یہ کھانا اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی فرمانبرداری پر محمول ہوگا،جو اللہ تعالیٰ کی طرف سے موجب اجر ہوگااور روزہ دار کیلئے باعثِ خوشی ۔ ویسے بھی اطاعت گذار بندے کا کھانا پینا اللہ تعالیٰ کی محبت ورضاء کا موجب ہے ، جس کی دلیل صحیح مسلم کی یہ حدیث ہے: [إن اللہ لیرضیٰ عن عبدہ أن یأکل الأکلۃ فیحمدہ علیھا ویشرب الشربۃ فیحمدہ علیھا ]
Flag Counter