کے متعلق گزارش یہ ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے جب یہ ملاحظہ فرمایا کہ لوگ طلاق ثلاث کی حرمت کو جانتے ہوئے اب اس کے عادی ہوتے چلے جا رہے ہیں تو آپ رضی اللہ عنہ کی سیاست حکیمانہ نے ان کو اس امر حرام سے باز رکھنے کے لیے بطور سزا حرمت کا حکم صادر فرمایا۔ اور خلیفہ وقت کو اجازت ہے کہ جس وقت وہ یہ دیکھے کہ لوگ اﷲ کی دی ہوئی سہولتوں اور رخصتوں کی قدر نہیں کر رہے اور ان سے استفادہ کرنے سے رگ گئے ہیں‘ تو بطور تعزیر انہیں ان رخصتوں اور سہولتوں سے محروم کر دے تاکہ وہ اس سے باز آجائیں… حضرت امیر المومنین نے یہ حکم نافذ کرتے ہوئے فرمایا کہ: ’’فَلَوْ اَنَّا اَمْضَیْنَاہ عَلَیْہِمْ‘‘ کاش! ہم اس کو ان پر نافذ کر دیں۔ ان الفاظ سے صاف ظاہر ہے کہ یہ آپؓ کی رائے تھی اور امت کو فعل حرام سے باز رکھنے کے لیے یہ تعزیری قدم اٹھایا گیا تھا۔ اس تعزیری حکم کو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمین نے پسند فرمایا اور اس کے مطابق فتوے دیئے‘‘ (مقالات علمیہ ص۲۴۱‘۲۴۲) جنا ب پیر کرم شاہ صاحب ازہری کے اقتباس سے درج ذیل باتیں معلوم ہوئیں: (۱) دور فاروقی سے پہلے دور نبوی صلی اللہ وسلم اور دور صدیقی میں ایک مجلس کی تین طلاقوں کو ایک ہی شمار کیا جاتا تھا۔ (۲) حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے جو فیصلہ کیا تھا وہ دور نبوی صلی اللہ وسلم اور صدیقی کے تعامل کے برعکس تھا۔ (۳) آپ رضی اللہ عنہ کا یہ فیصلہ آپ رضی اللہ عنہ کی سیاستِ حکیمانہ کا نتیجہ تھا اور آپ رضی اللہ عنہ نے یہ فیصلہ بطور سزا صادر فرمایا تھا۔ (۴) اس کے بعد ہی صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمین نے بھی ایسے تعزیری فتوے دینا شروع کر دیئے تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس فیصلہ کو سیاسی قرار دینے والے دیگر حضرات: مناسب معلوم ہوتا ہے ‘ یہاں ہم جناب ازہری صاحب کے علاوہ بھی چند بزرگان دین کی تحریریں اس سلسلہ میں نقل کر دیں، جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں۔ |
Book Name | تین طلاق اور ان کا شرعی حل |
Writer | مولانا عبد الرحمٰن کیلانی |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 90 |
Introduction | یہ کتابچہ دراصل ماہنامہ محدث میں شائع ہونے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں ادارہ منہاج سے وابسہ قاری عبدالحفیظ سے اعتراضات و شبہات کا جواب دیا گیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے- |