ہیں (۱) حیض کی حالت میں طلاق دینا اور (۲) ایسے طہر میں طلاق دینا جس میں مباشرت کر چکا ہو۔ قاری صاحب کے نزدیک طلاق کی صورت: عدت و طلاق کے ان احکام و مسائل کی تفصیل کے بعد اب ہم قاری عبدالحفیظ صاحب سے مخاطب ہوتے ہیں جن کے نزدیک: (۱) قرآن مجید میں ’’اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ …فَاِنْ طَلَّقَہَا‘‘ سے طلاق کی وہ قسم ثابت ہوتی ہے جس کو احناف کے علاوہ مالکیہ اور حنابلہ بھی بدعی طلاق سمجھتے ہیں۔ (۲) اگر ’’ف‘‘ کی بجائے ’’ثم‘‘ ہوتا تو طلاق کی وہ قسم ثابت ہوتی جسے احناف تو ’’حسن‘‘ کہتے ہیں اور موالک ’’بدعی مکروہ‘‘۔ (۳) اور حسن طلاق کا قرآن میں اشارہ تک نہیں ملتا، یہ وہ طریقہ ہے جسے احناف تو ’’احسن‘‘ کہتے ہیں اور باقی ائمہ بھی اسے سنت کے مطابق طلاق سمجھتے ہیں۔ یک بارگی تین طلاق کی کراہت و حرمت کے قرآنی دلائل: اگرچہ یہ بات متنازعہ فیہ نہیں ہے کہ یکبارگی تین طلاق دے دینا بدعت‘ حرام اور کار معصیت ہے۔ تاہم اس مسئلہ کو کتاب و سنت سے واضح کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آتی ہے کہ ہمارے علمائے احناف بجائے اس کے کہ اس کار معصیت کی حوصلہ شکنی کریں‘ یکبارگی تین طلاق کے وقوع کو ثابت کرنے کے شوق میں اس کی بھرپور حوصلہ افزائی فرما رہے ہیں۔ لہٰذا ہم یہاں ایسے دلائل پیش کریں گے جن سے یہ ثابت ہو کہ اگر ایک سے زیادہ طلاقوں کا موقع بن جائے تو بھی طلاقیں متفرق طور پر ہی دینا چاہئیں اور ان کے درمیان وقفہ انتہائی ضروری ہے۔ (پہلی دلیل ) طلاقوں کے درمیان وقفہ : ’’اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ‘‘ اور اس کے فورا بعد ’’فَاِمْسَاكُٗ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِیحُٗ |
Book Name | تین طلاق اور ان کا شرعی حل |
Writer | مولانا عبد الرحمٰن کیلانی |
Publisher | مکتبۃ السلام، لاہور |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 90 |
Introduction | یہ کتابچہ دراصل ماہنامہ محدث میں شائع ہونے والے مضامین کا مجموعہ ہے جس میں ادارہ منہاج سے وابسہ قاری عبدالحفیظ سے اعتراضات و شبہات کا جواب دیا گیا ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں طلاق کے حوالے سے تمام مسائل کو بالدلائل واضح کر دیا ہے جس پر کوئی عالم بھی قدغن نہیں لگا سکتا-جس میں رسول اللہﷺکے دور میں طلاق کی صورت،مجلس واحد میںتین طلاقوں کا حکم، بعد میں صحابہ کرام کا عمل اور حضرت عمر کے بارے میں بیان کیے جانے والے مختلف واقعات کی اصلیت کی نشاندہی اور مجلس واحد کی تین طلاقوں کے موثر ہونے کے دلائل کی وضاحت کرتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا جواب تحریر کیا گیا ہے-تطلیق ثلاثہ کے بارے میں پائے جانے والے چار گروہوں کا تذکرہ،انکار اور تسلیم کرنے والے علماء کے دلائل کا تذکرہ،تطلیق ثلاثہ سے متعلق ایک سوال کی وضاحت،مسائل میں باہمی اختلاف کی شدت کی وجہ تقلید کو بھی بڑی وضاحت سے بیان کیا گیا ہے- |