Maktaba Wahhabi

89 - 90
(۲) اگر ایک مجلس میں تین طلاق دینا بھی سنت اور جائز ہے تو علماء و فقہائے احناف نے ایسی طلاق کو بدعی کا نام کیوں دیا ہے؟ (ملاحظہ ہو ہدایہ اولین‘ کتاب الطلاق ‘ باب طلاق السنہ) کیا یہ ممکن ہے کہ ایک ہی چیز بیک وقت سنت اور جائز بھی ہو اور بدعت اور کار معصیت بھی؟ مسلک کی حمایت: قاری صاحب موصوف ارشاد فرماتے ہیں کہ: ’’فاضل مقالہ نگار مولانا عبدالرحمن کیلانی حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر پرویزؔ اور جعفر شاہ صاحب پھلواری کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات کے جوابات دیتے ہوئے جب تطلیق ثلاثہ کے موضوع پر پہنچے تو چونکہ یہ مسئلہ ان کے اپنے نظریہ اور عقیدہ نیز مسلک اہل حدیث کے خلاف تھا‘ لہٰذا کیلانی صاحب نے اپنے مسلک کی حمایت کو مقدم سمجھا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ پر برس پڑے اور بیک جنبش قلم انہیں مخالف کتاب اﷲ اور سنت رسول اﷲ صلی اللہ وسلم قرار دینے میں کوئی باک محسوس نہیں کیا۔ چنانچہ لکھتے ہیں ’’ہمیں یہ تسلیم کر لینے میں کوئی باک نہیں کہ آپ رضی اللہ عنہ کا یہ فیصلہ براہ راست کتاب اﷲ اور سنت رسول اﷲ صلی اللہ وسلم کے خلاف تھا۔‘‘ (منہاج مذکور ص۳۰۲) اس سلسلہ میں جو مجھ سے تسامح ہوا اس کا بھی اور جو قاری صاحب موصوف سے لغزش ہوئی اس کا بھی میں پہلے ذکر کر چکا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو معاف فرمائے۔ رہی مسلک کی حمایت کی بات تو چونکہ ہمارا مسلک کتاب و سنت کی حمایت اور دفاع ہے‘ لہٰذا میں قاری صاحب کے اس طعنہ حمایت کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ مجھے اس کی زیادہ سے زیادہ توفیق بخشے۔ میرا اصل مضمون بعنوان ’’خلفائے راشدین رضوان اللہ علیہم اجمین کی شرعی تبدیلیاں‘‘ دراصل میری اس مطبوعہ کتاب کا ایک باب ہے‘ جس کا نام ’’دفاع حدیث‘‘ ہے جو آئینہ پرویزیت کا پانچواں حصہ ہے پھر یہ بات بھی غور طلب ہے کہ اگر حج تمتع کے مسئلے پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اپنے بیٹے حضرت عبداﷲ رضی اللہ عنہ ‘ سنت کی حمایت کرتے ہوئے اپنے باپ سے اختلاف کر
Flag Counter