Maktaba Wahhabi

132 - 348
وہ منع کرتا ہے تو اس کا حق ہے۔تومسئلہ یہ ہوا کہ اگر وہ موجود ہوتو نہیں نکل سکتی مگر اس کی اجازت سے اور اگرغائب ہوتو نکل سکتی ہے،الا یہ کہ وہ منع کردے۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب،ص:52) 130۔خاوند کی عدم موجودگی میں عورت کا ساس یا سسر سے اجازت لے کر گھر سے نکلنا۔ ہم کہتے ہیں اصل یہ ہے کہ وہ گھر سے نکل سکتی ہے،جب تک وہ منع نہ کرے،جب خاوند نے سفر سے پہلے اسے منع کردیا ہے کہ گھر سے مت نکلنا یا کہا فلاں فلاں کام کے لیے مت نکلنا تو وہ نہیں نکل سکتی،اگرچہ خاوند کا باپ یا ماں اجازت بھی دے دیں،کیونکہ اس کا حکم اس کے خاوند کے ہاتھ میں ہے نہ کہ اس کے باپ اور ماں کے ہاتھ میں۔(ابن عثيمين :نور علي الدرب،ص:52) 131۔عورت کا خاوند کی اجازت کے بغیر اپنے گھر یا کسی رشتہ دار کے گھر جانا جبکہ اس معلوم ہو کہ خاوند اجازت دیدے گا۔ یہ بات عورت کی اپنے خاوند کے متعلق معلومات کے اعتبار سے ہے،بعض خاوندوں کے متعلق عورت جانتی ہوتی ہے کہ وہ اسے اجازت دیدے گا کہ رشتے داروں کی طرف کسی ضرورت کے پیشِ نظر چلی جائے اور بعض خاوندوں کے متعلق بیوی جانتی ہوتی ہے کہ وہ اجازت سے اوپر کوئی اور کام نہیں کرے گی تو مسئلہ خاوند کے حال کے اعتبار سے ہے،لیکن جب وہ اسے منع کردے کہ وہ صرف کسی خاص غرض کی خاطر نکل سکتی ہے تو اس کے لیے جائز نہیں کہ وہ اس خاص مقصد کے علاوہ بھی گھر سے نکلے۔ (ابن عثيمين :نور علي الدرب،ص:52)
Flag Counter