Maktaba Wahhabi

252 - 348
کے روزے رکھنا ہے، یہ تمھاری قسموں کا کفارہ ہے، جب تم قسم کھا لو اور اپنی قسموں کی حفاظت کرو۔“ نیز فرمایا: ((يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ لِمَ تُحَرِّمُ مَا أَحَلَّ اللّٰهُ لَكَ ۖ تَبْتَغِي مَرْضَاتَ أَزْوَاجِكَ ۚ وَاللّٰهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ قَدْ فَرَضَ اللّٰهُ لَكُمْ تَحِلَّةَ أَيْمَانِكُمْ ۚ وَاللّٰهُ مَوْلَاكُمْ ۖ وَهُوَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ)) ”اے نبی! تو کیوں حرام کرتا ہے جو اللہ نے تیرے لیے حلال کیا ہے؟تو اپنی بیویوں کی خوشی چاہتا ہے اور اللہ بہت بخشنے والا نہایت رحم والا ہے، بے شک اللہ نے تمھارے لیے تمھاری قسموں کا کفارہ مقرر کردیا ہے اور اللہ تمھارا مالک ہے اور وہی سب کچھ جاننے والا، کمال حکمت والا ہے۔“ تو جس آدمی کی طرف سے یہ تحریم وادر ہوئی اس پر لازم ہے کہ دس مسکینوں کو کھانا کھلائےاوسط درجے کا جو اپنے گھر والوں کو کھلاتا ہے، ہر مسکین کو نصف صاع گندم یا چاول یا کھجور یا علاقے کے اناج کا دے وہ جو بھی ہو، یا دس مسکینوں کو کپڑے پہنا دے یا ایک گردن آزاد کرے۔اگر ایسا نہ کرسکے تو تین دن کے روزے رکھے،افضل یہ ہے کہ روزے مسلسل رکھے۔ (اللجنة الدائمة:1476) 282۔آدمی نے اپنی بیوی سے ظہار کیا پھر بغیر کفارہ دیے کئی سال اس کے ساتھ رہتا رہا۔ جس مدت میں تو بغیر کفارہ دیے اپنی بیوی کے ساتھ رہتا رہا اور تجھے علم
Flag Counter