Maktaba Wahhabi

342 - 348
بنے گا،کیونکہ وراثت کی شروط میں سے ہے کہ میت کی وفات کا ثبوت ہو اور وارث کی اس کے بعد زندگی کاٹھوس ثبوت ہو۔(اللجنة الدائمة:652) 414۔میاں بیوی آگ میں جل کر مرگئے اور پہلے مرنے والے کاعلم نہیں۔ جب ایسی صورت ہو کہ میاں بیوی آگ میں جھلس جائیں اور ان میں سے پہلے مرنے والے کا پتہ نہ ہو تو صحیح بات یہی ہے کہ دونوں مرنےوالوں میں سے کوئی بھی کسی کاوارث نہیں بنے گا،کیونکہ شرطِ وراثت مفقود ہے اور وہ ہے میت کی وفات کے بعد وارث کا زندہ ہونا،لہذادونوں میتوں کامال دیگر ورثاء میں تقسیم ہوگا۔ (اللجنة الدائمة:6276) 415۔مطلقہ بائنہ کی وراثت۔ جب عورت کو طلاق بائنہ ہوجائے اور اس کی عدت ختم ہوجائے تو وہ طلاق دینے والے کی وراثت کی حقدار نہیں ہوگی،جبکہ طلاق دینے والا خاوند وفات پاجائے۔(اللجنة الدائمة:12532) 416۔آزاد کردہ لونڈی کی وراثت۔ آزاد کردہ لونڈی جب فوت ہوجائے اور گھر اور جائیداد چھوڑ جائے تو سب سے پہلے اس کے قرض کی ادائیگی اور شرعی وصیت کو نافذ کیاجائےگا،جوباقی بچےگا وہ اسکے سب سےقریبی نسبتی رشتہ دارکو ملے گا،اگرکوئی رشتہ دار نہ ہوتو اسے آزاد کرنے والے کو ملے گا،مذکر ہو یامؤنث ،اگر آزاد کرنے والا خود نہ ہوتو اس کے عصبہ میں سے قریبی مذکر کو مل جائے گا۔(اللجنة الدائمة:237)
Flag Counter