Maktaba Wahhabi

351 - 348
اگر اس پر قرض ہو، پھر اس کی شرعی وصیت کو نافذ کیا جائے اگر اس نے وصیت کی ہو، باقی ماندہ اس کے ورثاء کے لیے ہوگا، شرعی تقسیم کے مطابق۔ اور اگر ورثاءمیں سے کوئی ارادہ کرے کہ اپنے مال میں سے میت کے لیے کچھ صدقہ کرے تو یہ اچھی چیز ہے، اللہ کی طرف سے میت کے لیے ثواب کی امید کی جا سکتی ہے۔(اللجنة الدائمة:17951) 432۔رضاعی ماں کی وراثت۔ رضاعی ماں اس سبب سے کہ اس نے اسے دودھ پلایا ہے اس کی وارث نہیں بن سکتی، چاہے دیگر وارث ہو یا نہ ہوں، البتہ دوسرے سبب سے وراث بن سکتی ہے، بایں طور کہ دودھ پلانے والی دودھ پینے والے کی دادا ہو، یا اس کی نسبی بہن ہو،تو نسبی قرابت کی وجہ سے مستحق وراثت بن سکتی ہے۔(اللجنة الدائمة:4324) 433۔نواسوں کا اپنے نانا کی وراثت کا وارث بننا۔ نواسے اپنے نانا کی وراثت سے وارث نہیں بنتے ، کیونکہ وہ ذوالارحام میں سے ہیں اور ذوالارحام فرض حصہ لینے والوں اور عصبہ کی موجودگی میں وارث نہیں بنتے، سوائے میاں بیوی کے۔(اللجنة الدائمة:15750) 434۔ بیٹیوں کو وراثت نہ دینا۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے ورثا اور ان میں سے ہر ایک کے حصے کی وضاحت سورہ نساء میں فرمادی ہے، ان میں سے بیٹیاں بھی ہیں اور ہر ایک حق والے کو اس کا حق دینے کا حکم خاص بھی دیا ہے، نیز وراثت والی پہلی آیات کا خاتمہ
Flag Counter