Maktaba Wahhabi

55 - 348
لَا مُتَّخِذِي أَخْدَانٍ)) (المائدة:5) ’’آج تمھارے لیے پاکیزہ چیزیں حلال کردی گئیں اور ان لوگوں کا کھانا تمھارے لیے حلال ہے جنھیں کتاب دی گئی اور تمھارا کھا نا ان کے لیے حلال ہےاور مومن عورتوں سے پاک دامن عورتیں اور ان لوگوں کی پاک دامن عورتیں جنھیں تم سے کتاب دی گئی، جب تم انھیں ان کے مہر دے دو،اس حال میں کہ تم قید نکاح میں لانے والےہو،بدکاری کرنے والے نہیں اور نہ چھپی آشنائیں بنانے والے۔‘‘ ’’ الأموال ‘‘ اور ’’ الأجور‘‘ کے الفاظ کم اور زیادہ حق مہر دونوں کو شامل ہیں۔ اور جو دلائل سنت میں مذکور ہیں ان میں مختلف واقعات کی وجہ سے حق مہر کے مسئلہ میں بہت فرق دکھائی دیتا ہے،جس طرح کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں اور بیٹیوں کے حق مہر ہیں،اسی طرح صحابہ کرام رضوان اللہ عنہم اجمعین کی بیویوں کے حق مہر معروف ہیں،جیسا کہ قرآن مجید کو حق مہر بنا کر شادی کرنا،جتنا کہ شادی کرنے والے کو یادتھا،اور دوجوتوں کو حق مہر بنا کرنکاح کرنا،گٹھلی برابر سونے پر اور چار اوقیوں پر،جو مزید معلومات چاہتا ہے وہ صحیح بخاری ،صحیح مسلم اور سنن اربعہ وغیرہ کی طرف رجوع کرے۔(اللجنة الدائمة:34241) 20۔حق مہر کی تعین پر اہل قبیلہ کی اصطلاح۔ جب اہل قبیلہ صالح عورتوں اور نوجوانوں کے حق مہر کے سلسلے میں کوئی اصطلاح مقرر کردیں توکسی کے لیے اس کی مخالفت کرنا روانہیں ہے،نہ ہی تمام کی مصلحت کے خلاف چلنا جائز ہے،اہل قبیلہ کی ایسی اصطلاح کانفاذ ہر ایک پر
Flag Counter