Maktaba Wahhabi

153 - 379
اعتماد بنایا جائے اور اس کی صورت یہ ہے کہ اس میں علماء کو صرف میرٹ کی بنیاد پر شامل کیا جائے، یعنی ان علماء کو کمیٹی کا ممبر بنایا جائے جو مستند عالم اور عوام کے معتمدعلیہ ہوں۔ محض سیاسی رشوت کے طور پر حکومت کی حلیف مذہبی جماعتوں کے نمائندوں اور ان کے تجویز کردہ علماء ہی کو شامل نہ کیا جائے (جیسا کہ عام طور پر معمول ہے) بلکہ حکومت کی حمایت یا مخالفت سے قطع نظر اہل تر افراد کو نامزد کیا جائے۔ (4) سعودی عرب، بلاشبہ حرمین شریفین کے خادم ہونے اور دیگر بہت سی امتیازی خصوصیات کا حامل ہونے کی وجہ سے نہایت قابل احترام ہے، لیکن پاکستان اور سعودی عرب کے مطلع میں بہت زیادہ فرق ہے، اس لیے سعودی عرب کی رؤیت کو پاکستان کے لیے بھی قابل اعتبار گرد اننا شرعی لحاظ سے بھی صحیح نہیں ہوگا۔ شرعی نصوص کا تقاضا اور اکثر علماء کا فیصلہ یہی ہے کہ ایک علاقے کی رؤیت دوسرے علاقوں کے لیے کافی نہیں ہے الا یہ کہ مطلع کا زیادہ فرق نہ ہو جیسا کہ پہلے اس پر تفصیل سے گفتگو ہو چکی ہے۔ اس اعتبار سے سعودی عرب کے فیصلے کو پاکستان کے لیے بھی لازمی قرار دینا شرعی نصوص کے خلاف ہوگا۔ خلاصۂ مباحث مذکورہ مباحث و تفاصیل کا خلاصہ حسب ذیل ہے: ٭ عالمِ اسلام میں ایک ہی دن عید منانے اور رمضان وغیرہ کا آغاز کرنے کا جو تصور ہے، اس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ہے، حتی کہ سعودی عرب کی رؤیت کو بھی اس کے لیے بنیاد نہیں بنایا جاسکتا۔ ٭ عالمِ اسلام کے ممالک میں مطالع کا باہم شدید اختلاف اور فرق ہے، اس کے
Flag Counter