Maktaba Wahhabi

362 - 379
سن کر رمضان المبارک کے باقی ایام میں غالباً کاروبار کے لیے فارغ ہوجاتے ہیں۔ اس میں ایک ہی حافظ صاحب ہوتے ہیں اور وہ 20رکعتوں میں 10یا 8پارے پڑھتے ہیں،اس لیے نہ قراء ت صحیح ہوتی ہے نہ رکوع و سجود ہی۔ سب کچھ، تُو چل میں آیا، کے انداز میں ہوتا ہے۔ اس طرح قرآن کا بھی حلیہ بگاڑا جاتا ہے اور نماز کا بھی۔ اللہ تعالیٰ ایسے اماموں اور مقتدیوں کو ہدایت نصیب فرمائے۔ باجماعت نمازِ تسبیح کا اہتمام؟ رمضان المبارک میں باجماعت نمازِ تسبیح کا بھی بڑا رواج ہے حتیٰ کہ عورتوں میں بھی یہ سلسلہ عام ہے۔ نمازِ تسبیح نفلی نماز ہے اور نماز تہجد، جو نفلی نماز ہے، ایک دفعہ گھر میں موجود ایک شخص کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کے ساتھ پڑھی ہے۔ اسی طرح ایک اور موقع پر ایک گھر میں بھی برائے حصولِ برکت گھر میں موجود افرادِ خانہ کے ساتھ باجماعت دو رکعت نفل آپ نے ادا فرمائے ہیں۔ یہ سب اتفاقی واقعات ہیں، ان سے خصوصی اہتمام کر کے نفلی نماز کی جماعت کا اثبات نہیں ہو سکتا جیسا کہ نمازِ تسبیح کو جماعت کے ساتھ پڑھنے کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ بنابریں ہمارے خیال میں یہ ایک نفلی نماز ہے، اس کو انفرادی طور پر ہی پڑھنا صحیح ہے۔ واللہ أعلم۔ قضائے عمری کی نماز پڑھنا جائز نہیں رمضان المبارک کے آخری جمعہ (جمعۃ الوداع) کے دن بعض غیر مشروع چیزیں عوام میں اکثر مروج ہیں ان میں سے ایک ’’نماز قضائے عمری‘‘ بھی ہے جس کی فضیلت کے بارے میں بریلوی آرگن ’’رضائے مصطفٰی‘‘ گوجرانوالہ کی ایک اشاعت میں لکھا گیا ہے:
Flag Counter