Maktaba Wahhabi

139 - 179
سیر کو جائیں ۔عجائباتِ عالم دکھائیں ۔ 13۔ہر عمل کے بعد اپنے آپ کا محاسبہ کریں ۔نیکی ہو تو مزید کریں ۔غلطی ہو تو استغفار کریں ۔ 14۔آسانیاں پیدا کریں ۔آسانیاں تقسیم کریں ۔ چند شرعی احکامات گانے بجانے کاحکم……از شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ ’’بے شک گانوں کاسننا ایک برا اور حرام کام ہے۔دل کی بیماری سنگدلی اور وحشت کابڑا سبب‘‘گانا ہے۔اللہ کے ذکر نماز اوردیگر عبادات سے روکنے والا سب سے بڑا سبب گانا ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔’’اور کچھ لوگ لھوالحدیث کو خریدتے ہیں ۔‘‘(لقمان:6)۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے لھو الحدیث کامطلب’’گانا بجانا‘‘قرار دیا ہے۔اور جب گانے کے ساتھ آلات ِ ساز،ہارمونیم طبلے،سارنگی،کی بورڈ شامل ہوجاتے ہیں تو اس حرام فعل کی شدت اور بڑھ جاتی ہے۔ علماء نے اجماعاً اس فعل کو حرام قرار دیا ہے۔صحیح حدیث میں فرمان نبوی ہے کہ’’میری امت کے لوگ زناکاری،ریشم کالباس،شراب اور گانے بجانے کوجائز سمجھنے لگیں گے۔(بخاری)میں نصیحت کرتا ہوں کہ گانوں کے بجائے قرآن کریم کی تلاوت اور علماء کی وعظ و نصیحت پر مبنی دروس سنے جائیں ۔ شادی بیاہ کے موقعوں پر دَف کے ساتھ گانا جائز ہے۔لیکن اس گانے میں کسی حرام فعل کی ترغیب نہ ہو اور فحش کلمات نہ گائے جائیں ۔دف کے علاوہ کوئی اورساز طبلہ یا دوسری کوئی موسیقی جائز نہیں ہے۔یہ بھی جائز نہیں کہ ساری ساری رات گانے چلیں اور لوگوں کی ایذاء کے ساتھ ساتھ صبح کو فجر کی نماز سے محرومی بھی ہوجائے…… سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’گانااور آلات موسیقی شیطان کی آواز ہے۔‘‘امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں ’’ہمارے ہاں کے فاسق لوگ گاناگاتے ہیں ۔امام احمد رحمہ اللہ کے بقول’’گانا دلوں میں منافقت کوپیدا کرتا ہے۔اور امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔’’گانوں کاسننا گناہ ہے۔‘‘ (مجموع فتاوی ابن باز رحمہ اللہ )
Flag Counter