Maktaba Wahhabi

142 - 179
سے کنٹرول کرسکتی ہے۔جب وہ جذبات وخواہشات کوبڑھکانے والے گانے اور فلمیں دیکھے گی تو اسکے گمراہ ہونے اور بھٹکنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ لہٰذا ہرباپ بھائی اور گھر کے نگہبانوں کوچاہیئے کہ وہ ان تمام چور دروازوں کوبند کر دیں اور بچوں اور بچیوں کی مکمل خبر گیری رکھیں اور انہیں پاکیزگی و پاکدامنی کے زیور سے روشناس کروائیں ۔کیونکہ فحاشی اور زنا جیسے قبیح جرائم پر اللہ رب العزت غیرت کھاتا ہے۔اللہ تعالیٰ کی ناراضگی مول لینا بڑے بے نصیبے اور خیروبرکت سے محرومی کانام ہے۔ چند حرام کردہ امور عوام الناس میں درج ذیل گناہوں کے متعلق شعور و احساس کم ہوتا جارہا ہے۔لوگ ان حرام کردہ امور کو بڑے گناہ سمجھتے ہی نہیں ۔ہرمسلمان کو ان گناہوں سے لازماً دور رہنا چاہیے۔ بے شک اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر کچھ احکامات بطور فرض صادر فرمائے ہیں لہٰذا ان فرائض اسلام کو ضائع مت کرو،اور اسی طرح چند معاملات کوحرام قرار دیا ہے سو تم ان محرمات کو پامال مت کرو۔فرمان الٰہی ہے کہ’’اور جوشخص اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرتا ہے اور حدود اللہ میں زیادتی کرتا ہے تو وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔اور اس کے لئے درد ناک عذاب ہے۔‘‘(النساء:16)۔ ہم زیر نظر سطور میں چند حرام کردہ امور کاتذکرہ کررہے ہیں ہرشخص کوخود ان امور سے دور رہتے ہوئے دوسرے بھائیوں کو بھی نصیحت کرنی چاہیئے۔ شرک باللہ: پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کیا میں سب سے بڑے کبیرہ گناہ کی خبر تمہیں نہ دوں ؟ہم نے کہا،اے اللہ کے رسول،آپ ہمیں خبر دیجئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا‘‘۔(بخاری و مسلم )اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنے کے علاوہ دیگر تمام گناہوں کو اللہ تعالیٰ معاف کردے گا لیکن شرک کو نہیں ۔شرک کی بخشش کے لئے خالصتاً توبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
Flag Counter