Maktaba Wahhabi

177 - 179
خواتین سادگی کو شعار بنائیں ۔بھڑکیلے اور خوشبویات میں معطر لباس پہن کر عبادت کے لئے نہ آئیں بلکہ اس حالت میں تو بازاروں و پارکوں میں بھی نہ جائیں ۔جوانی بذات خود ایک بڑا فتنہ ہے اور اگر میک اپ،بے پردگی،ہوتو فتنہ دوچند ہوجاتا ہے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی تھیں : ترجمہ:’’اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواتین کی موجودہ حالت کا علم ہوجاتا تو آپ عورتوں کو مساجد آنے سے منع فرما دیتے۔جس طرح بنی اسرائیل کی خواتین کو منع کیاگیا تھا۔‘‘(بخاری و مسلم ) مگر خواتین کو روکا نہیں گیا لہٰذا آج بھی نہیں روکا جا سکتا کیونکہ مساجد میں آنے کی اجازت قیامت تک ہے۔ خواتین اور رمضان المبارک رمضان کے روزے ہر مردو عورت پرفرض ہیں ۔ ترجمہ:’’اے ایمان والو تمہارے اوپر روزے فرض کر دیئے گئے ہیں ۔‘‘(البقرہ:183)۔ جب ایک عورت بلوغت کی عمر تک پہنچ جائے تو ا س پر روزے فرض ہیں وہ اب روزہ چھوڑے گی تو بہت بڑے گناہ کی مرتکب ہوگی۔ایسے چھوڑے گئے روزوں کی قضاء اس پر لازم ہے۔رمضان کاچاند نظر آنے پر روزہ رکھنا فرض ہوجاتا ہے۔لیکن مرد و عورت اگر اس قدر بوڑھے ہیں کہ روزہ رکھنے کی تاب نہیں تووہ ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو اپنے معیار کے مطابق کھانا کھلادیں ۔فرمان الٰہی ہے: ترجمہ:’’اور جو طاقت رکھتے ہیں تو ایک مسکین کو بطورفدیہ کھانا کھلادیں ‘‘۔ (البقرہ:164)۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں یہ اجازت اس بوڑھے شخص کو ہے جو اب شفا کی امید نہیں رکھتا۔(بخاری) ایسا مریض جو دائمی بیمار ہووہ بھی اسی کے حکم میں شامل ہے۔خواتین کو بعض حالات میں روزہ رکھنے سے منع کیاگیا ہے اور بعض حالات میں رخصت
Flag Counter