Maktaba Wahhabi

323 - 360
[قربانیوں کے گوشت میں سے جو کھایا جاتا ہے اور جو بطور زادِ راہ لیا جاتا ہے، اس کے متعلق باب] ۱۲: سارے منیٰ اور مکہ کا قربانی کرنے کی جگہ ہونا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں اپنی جائے قربان پر قربانی کرنے کا امت کو پابند نہ کیا، بلکہ ان پر شفقت فرماتے ہوئے سارے منیٰ اور مکہ میں کی ہوئی قربانی کو معتبر قرار دیا۔ اس بارے میں ذیل میں تین حدیثیں ملاحظہ فرمائیے: ا: امام مسلم کی حجۃ الوداع کے متعلق حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کردہ حدیث میں ہے، کہ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نَحَرْتُ ہٰہُنَا، وَمِنَی کُلُّہَا مَنْحَرٌ، فَانْحَرُوْا فِيْ رِحَالِکُمْ۔‘‘[1] ’’میں نے اس جگہ قربانی کی ہے اور سارا منیٰ قربان گاہ ہے، سو تم نے جہاں (منیٰ میں) پڑاؤ ڈالا ہے، وہیں قربانی کرو۔‘‘ ب: امام ابن خزیمہ نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منیٰ میں قربانی کی۔‘‘ (اور) ارشاد فرمایا: ’’وَمِنَی کُلُّہَا مَنْحَرٌ۔‘‘ ’’اور سارا منیٰ قربان گاہ ہے۔‘‘[2] ج: امام ابن خزیمہ نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے، وہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
Flag Counter