Maktaba Wahhabi

343 - 360
عاقل بالغ محرم کے میسر آنے تک حج فرض نہیں ہوتا۔ ۲: حالتِ حیض اور نفاس میں احرام باندھنا: حج اور عمرے کی آسانیوں میں سے ایک یہ ہے، کہ حائضہ اور زچہ دونوں قسم کی خواتین حج اور عمرے کا احرام باندھ سکتی ہیں۔ توفیقِ الٰہی سے اس کے متعلق تین روایات پیش کی جارہی ہیں: ۱: امام مسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’نُفِسَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ عُمَیْسٍ بِمُحَمَّدِ بْنِ أَبِيْ بَکْرٍ رضی اللّٰه عنہما بِالشَّجَرَۃِ، فَأَمَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم أَبَا بَکْرٍ رضی اللّٰه عنہ یَأْمُرُہَا أَنْ تَغْتَسِلَ وَتُہِلَّ۔‘‘[1] ’’اسماء بنت عمیس درخت کے نیچے[2]محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہما (کی ولادت) سے زچگی میں ہوئیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا، کہ انہیں غسل کرنے اور لبیک پکارنے کا حکم دیں۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے: ’’اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے بچے کی ولادت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیغام بھیجا: ’’َکْیَف أَصْنَعُ؟‘‘ ’’میں کیسے کروں؟‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اغْتَسِلِيْ، وَاسْتَثْفِرِيْ بِثَوْبٍ، وَأَحْرِمِيْ۔‘‘[3] ’’غسل کرو، اور ایک کپڑے کا لنگوٹ کس لو اور احرام باندھ لو۔‘‘
Flag Counter