{یُرِیْدُ اللّٰہُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَ لَا یُرِیْدُ بِکُمُ الْعُسْرَ}[1]
[اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ آسانی کا ارادہ رکھتے ہیں اور تمہارے ساتھ تنگی کا ارادہ نہیں رکھتے۔]
وہ اپنے بندوں کی کمزوریوں سے خوب آگاہ ہیں اور ان پر شفقت فرماتے ہوئے ان پر تخفیف فرمانا چاہتے ہیں۔ارشادِ ربانی ہے:
{یُرِیْدُ اللّٰہُ اَنْ یُّخَفِّفَ عَنْکُمْ وَ خُلِقَ الْاِنْسَانُ ضَعِیْفًا۔} [2]
[اللہ تعالیٰ تم سے بوجھ ہلکا کرنا چاہتے ہیں اور انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔]
اسی لیے اللہ عزوجل نے اپنے دینِ اسلام میں کوئی تنگی نہ رکھی ، ارشادِ ربانی ہے:
|