Maktaba Wahhabi

93 - 360
ہ: مکی لوگوں کے عمرے کے لیے جائے احرام: ایسے لوگ حدودِ حرم سے باہر نکل کر عمرے کا احرام باندھیں، جیسا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو تنعیم سے عمرے کا احرام باندھ کر آنے کا حکم دیا تھا۔ اس بارے میں امام نووی لکھتے ہیں: ’’وَأَمَّا مِیْقَاتُ الْمَکِّيِّ لِلْعُمْرَۃِ فَأَدْنَی الْحِلِّ لِحَدِیْثِ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا أَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم أَمَرَ ہَا فِي الْعُمْرَۃِ أنْ تَخْرُجَ إِلٰی التَّنْعِیْمِ ، وَتَحْرُمُ بِالْعُمْرَۃِ مِنْہُ ، وَالتَّنْعِیْمُ فِيْ طَرَفِ الْحِلِّ۔ وَاللّٰہُ أَعْلَم۔‘‘ [1] ’’عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کی بنا پر مکی کے عمرے کے لیے جائے احرام حدودِ حرم سے باہر کی قریب ترین جگہ ہے ،کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تنعیم جانے اور وہاں سے عمرے کا احرام باندھنے کا حکم دیا تھا اور تنعیم حدودِ حرم سے باہر ہے۔ واللہ أعلم۔‘‘ ۴۔ جوتے اور تہبند نہ پانے والے محرم کے لیے آسانی: احرام میں سلے ہوئے کپڑے اُتار کر دو چادریں اور ایسے جوتے پہنے جاتے ہیں، جو کہ ٹخنوں سے نیچے ہوں ۔چادریں اور ایسے جوتے میسر نہ آنے کی صورت میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے لیے آسانی فرمائی ہے۔ اسی بارے میں توفیقِ الٰہی سے ذیل میں دو حدیثیں پیش کی جارہی ہیں: ۱: امام بخاری اور امام مسلم نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے: ’’یقینا ایک شخص نے عرض کیا:
Flag Counter