Maktaba Wahhabi

66 - 114
لَنْ أَطِرْ فِيْالثَّانِیَۃِ)۔ ’’میں نعمان بن ثابت [امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ ] کے پہلو میں نماز پڑھ رہا تھا تو میں نے رفع یدین کی،انھوں نے فرمایا : مجھے خدشہ ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لگے ہیں،میں نے عرض کیا : جب میں پہلی مرتبہ [تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ ] رفع یدین کرنے سے نہیں اُڑا تو دوسری مرتبہ والی رفع یدین سے بھی نہیں اُڑوں گا۔‘‘ امام وکیع رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ( رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلیٰ ابْنِ مُبَارَکٍ کَانَ حَاضِرَ الْجَوَابِ،فَتَحَیَّرَ الْآخَرُ)۔ [1] ’’اللہ تعالیٰ ابن مبارک پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے،وہ بڑے حاضر جواب تھے،ان کے سامنے والا شخص لاجواب ہوگیا۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ نے یہ واقعہ خود امام ابن المبارک رحمہ اللہ کی زبانی بیان کیا ہے جبکہ بیہقی میں یہ امام وکی عرحمہ اللہ کی زبانی مروی ہے۔ آثار ِ حضرت نافع رحمہ اللہ و سالم رحمہ اللہ و طاؤس رحمہ اللہ و مجاہد رحمہ اللہ : تابعین ِ کرام میں سے ہی حضرت نافع رحمہ اللہ ،سالم رحمہ اللہ ،مجاہد رحمہ اللہ اور طاؤس رحمہ اللہ رحمہم اللہ بھی ہیں جو کہ رکوع کے وقت رفع یدین کیا کرتے تھے،اس بات کا تذکرہ امام ترمذی رحمہ اللہ نے اپنی سنن میں اور امام بخاری رحمہ اللہ نے جزء رفع الیدین میں کیا ہے [2] اثر ِ حضرت ابو قلابہ رحمہ اللہ : حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کے شاگرد حضرت ابو قلابہ رحمہ اللہ کے بارے میں اثر ذکر کیا جاچکا ہے،جس میں خالد رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ ابو قلابہ رحمہ اللہ رکوع جاتے اور رکوع سے
Flag Counter