Maktaba Wahhabi

90 - 114
( ذَھَبَ الْجُمْھُوْرُاِلیٰ أَنْ الْعُمُوْمَ لَہٗ صِیْغَۃٌ مَوْضُوْعَۃٌ لَہٗ حَقِیْقَۃٌ وَھِيَأَسْمَائُ الشَّرْطِ وَالْاِسْتِفْھَامِ وَالْمَوْصُوْلاَتِ وَالْجُمُوْعِ الْمُعَرَّفَۃِ تَعْرِیْفِ الْجِنْسِ وَالْمُضَافَۃِ وَاِسْمِ الْجِنْسِ وَالنَّکِرَۃِ الْمَنْفِیَّۃِ وَالْمُفْرَدِ وَالْمُحَلّٰی بِاللَّامِ وَلَفْظُ کُلٍّ وَجَمِیْعٍ وَنَحْوَھَا )۔ ‘’جمہور ِ علماء کا کہنا ہے کہ عموم کے لیٔے مخصوص صیغہ وضع کیا گیا ہے جو کہ اسماء ِ شرط واستفہام،موصولات،جمع معرّف ومضاف،اسم جنس،نکرۃ جنس،نکرۃمنفیہ،مفرد،معرّف باللّام،[کُلّ] اور [جَمِیْع] وغیرہ ہیں۔‘‘ یہ الفاظ اور ایسے ہی اہل ِ علم کے بعض دیگر الفاظ حضرۃ العلّام محدّث گوندلویرحمہ اللہ کی کتاب التحقیق الراسخ (ص:۵۱۔۵۶) میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔ رفع یدین کا حکم: سابق میں ہم نے رفع یدین کی مشروعیّت و سنیّت اور اس کے عدم ِنسخ کے قائلین کے دلائل پر مبنی احادیث و آثار اور پھر بعض علماء و فقہاء ِ احناف کے قول و عمل کا تذکرہ کیا ہے۔ اور اب آئیے اس رفع یدین کا حکم معلوم کریں۔چنانچہ قائلین ِوفاعلینِ رفع یدین کے یہاں،اس رفع یدین کے حکم کے بارے میں اہل ِعلم کے مختلف اقوال ہیں مثلاً : امام ابن ِ خزیمہ رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہوئے علّامہ بدر الدین عینی نے عمدۃ القاری میں لکھا ہے : (قَالَ ابْنُ خُزَیْمَۃَ : مَنْ تَرَکَ الرَّفْعَ فِيْ الصَّلوٰۃِ فَقَدْ تَرَکَ رُکْناً مِنْ أَرْکَانِھَا )۔ [1] ’’امام ابن ِ خزیمہرحمہ اللہ فرماتے ہیں :
Flag Counter