Maktaba Wahhabi

103 - 380
’’لایعنی امور اور فضول گفتگو کو ترک کردینا آدمی کے حسنِ اسلام کی علامت ہے۔‘‘[1] پیدل حج۔۔۔؟ یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ بعض لوگ پیدل جاکر حج وعمرہ اداکرنا زیادہ کارِ ثواب سمجھتے ہیں ۔مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ نظریہ اگرچہ من کلّ الوجوہ نہیں تو من بعض الوجوہ غلط ہے : 1۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا عملِ مبارک ہمارے سامنے ہے جو کہ افضلیت کی دلیل بھی ہے اوریہ بات بلااختلاف معروف ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیدل نہیں بلکہ سواری پرجاکر حج وعمرہ ادافرمایا تھا ۔ 2۔سواری پر حج کے لیے جانا دعا وابتہال اورذکرِ الٰہی کی کثرت میں معاون ہوتا ہے ۔ پیدل سفر کرنے والا تھکن سے چور ، ان امور میں سے کیا بجا لائے گا؟ 3۔منفعت بھی اسی میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جمہور اہلِ علم کے نزدیک پیدل جانے
Flag Counter