Maktaba Wahhabi

110 - 380
’’اہلِ مدینہ کامیقات (جائے احرام) ذوالحلیفہ ہے اور دوسرے راستے پر جحفہ ہے اوراہلِ عراق کامیقات ذاتِ عِرق ہے اور اہلِ نجد کا میقات قرن المنازل ہے اوراہلِ یمن کا میقات یلملم ہے۔‘‘ سنن دارقطنی میں ایک حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے جس میں اہلِ عراق کے میقات ذاتِ عِرق کے علاوہ یہ وضاحت بھی موجود ہے کہ جُحفہ اہلِ شام کی طرح ہی اہلِ مصر کا بھی میقات ہے۔ چنانچہ وہ بیان کرتی ہیں: (( أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم وَقَّتَ لِأَھْلِ الْمَدِیْنَۃِ ذَا الْحُلَیْفَۃِ، وَلِأَھْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمَ، وَلِأَھْلِ الشَّامِ، وَمِصْرَ الْجُحْفَۃَ، وَلِاَھْلِ الْعِرَاقِ ذَاتَ عِرْقٍ )) [1] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہلِ مدینہ کے لیے ذو الحلیفہ، اہلِ یمن کے لیے یلملم، اہلِ شام ومصر کے لیے جُحفہ اور اہلِ عراق کے لیے ذاتِ عِرق کو میقات مقرر فرمایا۔‘‘ ذوالحلیفہ: یہ مدینہ منورہ کے لوگوں یا اس راستہ سے مکہ مکرمہ آنے والے حجاج کامیقات ہے جو آج کل ’’بئر علی ‘‘کے نام سے معروف ہے۔ یہ مدینہ طیبہ سے پانچ میل باہر مکہ مکرمہ کی طرف اور مکہ مکرمہ سے دس مراحل یا اسّی فرسخ یا دو سو چالیس میل یا چار سوتیس کلو میٹر دور ہے ۔
Flag Counter