Maktaba Wahhabi

171 - 380
مثلاًامیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے بارے میں مصنف ابن ابی شیبہ میں عبداللہ بن عامر کی روایت ہے: (( خَرَجْتُ مَعَ عُمَرَ فَکَانَ یَطْرَحُ الْفَطْحَ عَلیٰ الشَّجَرَۃِ فَیَسْتَظِلُّ بِہٖ وَھُوَمُحْرِمٌ )) [1] ’’میں حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کے ساتھ نکلا وہ درخت پر چمڑے کاچادر نما ٹکڑا ڈال کر سایہ کرتے اور اس کے نیچے بیٹھتے تھے جبکہ وہ احرام کی حالت میں ہوتے تھے۔ ‘‘ امام عطاء رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مُحرم دھوپ سے بچنے کے لیے سایہ میں بیٹھ سکتا ہے اورآندھی وبارش سے بچنے کے لیے بھی کسی چیز کا (سر یا منہ کے لیے) سہارا لیا جاسکتا ہے۔ حضرت ابراہیم رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت اسود بن یزید نے احرام کی حالت میں اپنے سر پر چادر ڈال لی اوراس طرح وہ بارش سے اپنا بچاؤ کررہے تھے۔ (فقہ السنۃ: ۱/ ۶۶۹) ان آثارِ صحابہ وتابعین سے معلوم ہوا کہ ایسے ہنگامی حالات میں سر پر کوئی چیز ڈال لینے سے بھی احرام پر کوئی اثر نہیں پڑتا اوربوقتِ ضرورت کوئی چیز سر پر اٹھالینے کا بھی یہی حکم ہے۔ البتہ اگر کوئی شخص بھول کر اپنے سرکو کسی پگڑی، ٹوپی یا رومال سے ڈھانپ لے تواحناف کے نزدیک اس پر فدیہ ہے جبکہ معروف تابعی امام عطاء کا قول ہے کہ اس پر کوئی فدیہ نہیں، بس اس بھول پر استغفار کرلے۔ شافعیہ کا بھی یہی مسلک ہے، اوریہی مسلک شرعی قاعدہ کے اعتبار سے کہ ’’بھول چوک معاف‘‘ زیادہ صحیح ہے۔ (فقہ السنۃ: ۱/ ۶۶۷) آنکھوں میں سُرمہ یا دوا لگانا: آنکھیں دکھتی ہوں یا پسینے اورغبار کی وجہ سے بوجھل ہورہی ہوں تو سُرمہ یاکوئی
Flag Counter