Maktaba Wahhabi

182 - 380
صحیح بخاری اور محلّیٰ ابن حزم میں مروی ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: (( لَا بَأْسَ أَنْ یَّنْظُرَ الْمُحْرِمُ فِي الْمِرْآۃِ )) [1] ’’محرم اگر آئینہ دیکھ لے توا س میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ علامہ ابن حزم کی تحقیق کے مطابق صحابہ میں سے ان کا کوئی مخالف نہیں۔ نیز حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ (فقہ السنہ ۱/ ۶۶۸) اورحضرت حسن بصری، امام ابن سیرین، عطاء، طاؤس، عکرمہ ، ابوحنیفہ اورشافعی کابھی یہی قول ہے۔ (المحلی: ۷/ ۲۴۷، ۲۴۸) پھول یا بُوٹی کی خوشبو سونگھنا: احرام کی حالت میں خوشبو لگانا تو منع ہے البتہ کسی بوٹی یا پھول کی خوشبو سونگھنا قابلِ مؤاخذہ نہیں؛ جیساکہ صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اورموطاامام مالک وسنن بیہقی میں حضرت سعید بن مسیب رحمہ اللہ کے آثار سے پتہ چلتا ہے۔ [2] نیز علامہ ابن حزم نے بھی المحلی (۷/ ۲۴۶) میں اسے جائز قراردیا ہے اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کاوہ اثر بھی نقل کیا ہے جو صحیح بخاری میں تعلیقاً اور سنن دارقطنی و بیہقی میں موصولاًمروی ہے۔ [3]جس میں مذکور ہے کہ اللہ تعالیٰ کو تمھارے میل کچیل سے کوئی غرض نہیں اورفرمایا کہ مُحرم حمام میں داخل ہوکرنہا سکتا ہے، کوئی داڑھ یا دانت درد کر رہا ہو تو اسے نکال (نکلوا) سکتا ہے، خود بخود کوئی ناخن ٹوٹ جائے تو اسے اتارکرپھینک سکتا ہے اور ان کے نزدیک گلِ ریحان (بلکہ کسی بھی پھول یا بوٹی )کی
Flag Counter