Maktaba Wahhabi

195 - 380
طریقہ طواف اور احکام و مسائل جب آپ احرام باندھے ہوئے مسجدِ حرام میں داخل ہوں تو یہاں ’’تحیۃ المسجد‘‘ کی دو رکعتیں پڑھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ حرمِ مکی کا تحیۃ طواف ہے۔ ہاں اگر کسی فرض نماز کی جماعت ہورہی ہو تو سب سے پہلے جماعت میں شامل ہو جائیں۔ اسی طرح اگر کسی نے فرض نماز نہ پڑھی ہو اور طواف مکمل کرنے تک وقت نکل جانے کا اندیشہ ہو تو وہ شخص بھی پہلے فرض نماز اداکرے اورپھر طواف شروع کرے۔ اس پر تمام ائمہ وفقہاء کااتفاق ہے۔ (المغني: ۳/ ۳۳۳، فقہ السنۃ: ۱/ ۶۹۳) طہارت و وضو: یہ بھی یاد رہے کہ طواف سے پہلے طہارت و وضو شرط ہے کیونکہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے : (( اِنَّ اَوَّلَ شَيْئٍ بدَأَ بِہِ النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم حِیْنَ قَدِمَ مَکَّۃَ أَ نَّہٗ تَوَضَّأَ ثُمَّ طَافَ بِالْبَیْتِ )) [1] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ پہنچ کر سب سے پہلا جو کام کیا وہ یہ تھا کہ
Flag Counter