Maktaba Wahhabi

311 - 380
۱۰/ذوالحج یا یومِ نحر وقربانی کی مصروفیات ۱۰/ ذوالحج کو جب آپ مزدلفہ سے منیٰ پہنچ جائیں تویہاں آکر چار کام کرنے ہوتے ہیں جن میں مسنون ترتیب یہ ہے : 1۔جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنا۔ 2۔حلق یاتقصیر ( پورا سر منڈوانا یاکچھ بال کٹوانا )۔ 3۔نحرو قربانی۔ 4۔ طوافِ افاضہ یا طوافِ زیارت یا طوافِ حج ۔ جمہور فقہاء ومحدِّثین کے نزدیک یہ ترتیب مسنون ہے واجب نہیں، لہٰذا اگر کسی سے کوئی تقدیم وتاخیر ہوجائے تو اس پر کوئی مؤاخذہ (دم وغیرہ )نہیں ہے۔ یہ تقدیم وتاخیر لاعلمی سے ہو، بھول سے ہو یاجان بوجھ کر کی گئی ہو،اس میں کوئی فرق نہیں۔ (بلوغ الأماني: ۱۲/ ۲۰۹) تقدیم وتاخیر سے مراد یہ ہے کہ مثلاًکوئی شخص رمی سے پہلے بال کٹوالے یاقربانی سے پہلے طوافِ افاضہ کرلے یا رمی سے پہلے قربانی کرلے یا رمی سے پہلے طواف کرلے وغیرہ ۔ اس سلسلے میں صحیحین وسنن اورمسند احمد میں متعدد احادیث مروی ہیں کہ مختلف لوگوں نے جب ایسی صورتوں کے بارے میں سوالات کیے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے ہر موقع پر فرمایا: (( لَاحَرَجَ )) [1] ’’ اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘
Flag Counter