Maktaba Wahhabi

344 - 380
بچوں کا حج وعمرہ بڑوں کی نسبت حج وعمرہ کے احکام ومسائل تو ضروری حد تک ذکر ہوگئے ہیں۔ اب مناسب معلوم ہوتا ہے کہ بچوں کے حج کا تذکرہ بھی کر دیا جائے۔ بچوں کے حج کا صحیح اور کارِ ثواب ہونا: بعض لوگ (سعودی عرب میں مقیم ہوتے ہوئے بھی) حج پر جاتے وقت اپنے بچوں کو ساتھ نہیں لے جاتے اور ان کا خیال یہ ہوتاہے کہ ان پر کون سا حج فرض ہے اور پھر تمام مناسکِ حج کی ادائیگی میں انھیں ساتھ ساتھ لیے پھرنا باعثِ مشقت بھی ہے۔ باتیں تو یہ دونوں ہی صحیح ہیں کہ نہ تو ان پر حج فرض ہے اور نہ ہی ان کا ساتھ لے جانا مشقت سے خالی ہوتا ہے ۔لیکن اس سے تو انکار نہیں کیا جاسکتا کہ بچے کو اپنے ساتھ حج کروانا بہت ہی برکت وفضیلت اور اجروثواب کاموجب اور فوائد وثمرات کا باعث ہے۔ پھر ان کا حج صحیح بھی ہوتاہے کیونکہ صحیح مسلم شریف میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: (( أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم لَقِيَ رَکْباً بِالرَّوْحَآئِ فَقَالَ: مَنِ الْقَوْمُ ؟ )) ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم (حجۃ الوداع کے موقع پر) روحاء کے مقام پر ایک قافلے سے ملے تو پوچھا کہ آپ کون لوگ ہیں؟‘‘ انھوں نے جواب دیا: ہم مسلمان ہیں، اور ساتھ ہی انھوں نے سوال کر دیا کہ آپ کون ہیں؟ جس پر رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’میں اللہ کارسول ہوں۔‘‘
Flag Counter