Maktaba Wahhabi

359 - 380
دعائیں اور تمنائیں اللہ پوری کرتا ہے جیسا کہ آبِ زمزم کے فضائل وبرکات کے ضمن میں ذکر کیا جا چکاہے۔ جب صفا ومردہ کے مابین سعی سے فارغ ہوجائیں تو بچوں میں سے لڑکیوں کے تو انگلی کے پَورے کے برابر بال کاٹ دیں اور لڑکوں کے بالوں کے سلسلے میں بھی بڑوں کے بالوں کی طرح ہی دو صورتیں ہیں: 1۔اگر حج (۸/ذوالحج) میں کافی وقت ہو اور بال دوبارہ اُگ سکتے ہوں تو ان کا گنجا کروالیں۔ 2۔ اگر وقت کم ہو اور بال اگنے کی توقع نہ ہو تو پھر ان کے کچھ بال کاٹ دیں تاکہ یومِ نحر کو گنجا کیا جاسکے۔ بال کاٹنے (حلق یاتقصیر) کے سا تھ ہی بچوں کا عمرہ بھی پورا ہوگیا۔ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلَیٰ ذٰلِکَ۔ اب ان کے احرام بھی کھول دیں اور وہ آٹھ ذوالحج (یومِ ترویہ) تک معمول کے کپڑوں میں رہیں۔ اس دوران سمجھدار بچوں کو نماز کے لیے اپنے ساتھ مسجدِ حرام میں لے جاتے رہیں اور ممکن ہو تو نفلی طواف میں بھی وقتاً فوقتاً ساتھ لے جائیں۔ بچوں کا حج: یومِ ترویہ (۸/ ذوالحج) کو جب خود حج کا احرام باندھیں تو گزشتہ صفحات میں بتائی گئی تفصیل کے مطابق بچوں کو بھی احرام باندھیں اور منیٰ چلے جائیں۔ ۹/ ذوالحج (یومِ عرفہ) کو سورج نکلنے پر انھیں بھی اپنے ساتھ ہی عرفات لے جائیں، وہاں سے غروبِ آفتاب کے بعد انھیں اپنے ساتھ ہی مزدلفہ لے آئیں اور رات وہیں رہیں۔ نمازِفجر کے بعد سورج اگنے کے قریب تک کا وقت ذکر و دعا میں گزار کر طلوعِ آفتاب سے پہلے ہی انھیں لیکر وہاں سے منیٰ کو روانہ ہو جائیں۔ وقوفِ عرفات ومزدلفہ میں انھیں ضرور ساتھ ہی رکھیں کہ اس کے بغیر تو حج ہی نہیں ہوتا۔
Flag Counter