Maktaba Wahhabi

365 - 380
علامہ ابن حزم رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ بھی اللہ کا فضلِ خاص ہے کہ وہ بچے کے بالغ ہونے تک اس کے نامۂ اعمال میں نیکیاں تو لکھواتاہے مگر گناہ درج نہیں کراتا۔ اس مسئلے میں علامہ رحمانی نے احناف اور علامہ ابن حزم رحمہ اللہ کے مسلک کو راحج قرار دیاہے کہ بچے پر کوئی فدیہ اور قضا نہیں اور یہی صحیح بھی ہے، کیونکہ دیگر ائمہ ثلاثہ کے پاس اور جمہور کے یہاں اپنے مذکورہ مسلک کو ثابت کرنے کے لیے (قرآن و سنت کی) کوئی نصِ صریح اور دلیل نہیں ہے۔ (دیکھیں: المرعاۃ: ۶/ ۲۰۰، ۲۰۳) قبل از بلوغت حج کا حکم: یہ بات تو معروف ہی ہے کہ بلوغت سے پہلے کیا جانے والا حج نفلی ہوگا۔ ایسا بچہ جب بالغ ہوجائے اور اللہ تعالیٰ اُسے حج کی استطاعت بھی مہیافرما دے تو اس پر فرض حج (حجِ اسلام) ادا کرنا ضروری ہوگا۔ بچپن کا کیا ہوا حج اس فرضیت کو زائل کرنے کے لیے کافی نہیں ہوگا جیسا کہ کئی احادیث سے پتہ چلتاہے اور پوری امتِ اسلامیہ کا اس بات پر اجماع بھی ہے۔ (دیکھیں: فتح الباري: ۴/ ۷۱، ۷۲، تحفۃ الأحوذي: ۳/ ۶۷۲۔ ۶۷۴، نیل الأوطار: ۲/ ۴/ ۲۹۴، الفتح الرباني: ۱۱/ ۳۰۔ ۳۱، المرعاۃ: ۶/ ۲۰۴۔ ۲۰۵، سبل السلام: ۱/ ۲/ ۱۸۰۔ ۱۸۳)
Flag Counter