Maktaba Wahhabi

55 - 380
’’اللہ تعالیٰ کہتا ہے: میں نے اپنے بندے کوجسمانی صحت اورمالی وسعت عطاکی مگر پھر بھی پانچ سال گزرنے کے باوجود وہ میرے پاس (حج کے لیے) نہیں آتا تو ایسا آدمی (فضائل وبرکات سے) یقینا محروم ہوتا ہے۔‘‘ سنن ابو داود، نسائی، ابن ماجہ، مستدرک حاکم، مسند احمد اور سنن بیہقی میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( اَلْحَجُّ مَرَّۃً ، فَمَنْ زَادَ فَتَطَوُّعٌ )) [1] ’’فرض حج صرف ایک مرتبہ ہے، جو زیادہ کرے وہ نفل ہے ۔ ‘‘ فریضۂ حج کی ادائیگی میں جلدی کرنا: جب کوئی اتنی رقم اور وسائل کا مالک ہو جائے کہ وہ حج کرسکتا ہے تو اسے حکم ہے کہ وہ فوراً اس فریضہ کی ادائیگی سے سبکدوش ہو جائے، کیونکہ مسند احمد میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
Flag Counter