روانگی سے قبل چند اہم امور
یہاں چند ایسے اہم امور کی طرف نشاندہی کرنا مناسب معلوم ہوتا ہے جن کو حجاجِ بیت اللہ کا مدِّ نظر رکھنا نہایت ضروری ہے کیونکہ حج کے مقبول ومبرور ہونے میں ان امور کا گہرا دخل ہے۔ یہ امور درج ذیل ہیں:
تقویٰ:
ہر عازمِ حج کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے، تقویٰ وپرہیزگاری اختیار کرے اورمقدور بھر کوشش کرے کہ پورے سفرِ حج اورادائے مناسک کے دوران کسی ایسے کام کا ارتکاب نہ کرنے پائے جسے بحالتِ احرام اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ممنوع قراردیا ہے مثلا ًبیہودہ اورشہوانی افعال، لڑائی جھگڑا اور دیگر فسق وفجور۔ کیونکہ سورۂ بقرہ میں ارشادِ الٰہی ہے:
{اَلْحَجُّ اَشْھُرٌ مَّعْلُوْمٰتٌ فَمَنْ فَرَضَ فِیْھِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَ لَا فُسُوْقَ وَ لَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ وَ مَا تَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ یَّعْلَمْہُ اللّٰہُ} [البقرۃ: ۱۹۷]
’’حج کے مہینے مقرر و معلوم ہیں۔ پس جو شخص ان مہینوں میں حج کا احرام باندھ لے تو شہوت کی باتیں، گناہ اور جھگڑا نہ کرے اور جو نیک کام تم کرو گے، اللہ کو معلوم ہو جائے گا۔‘‘
ایسے ہی ’’فضائل وبرکاتِ حج وعمرہ ‘‘کے ضمن میں جو ایک حدیث گزری ہے
|