Maktaba Wahhabi

87 - 380
’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعرات کے سواکسی دوسرے دن سفر پرکم ہی نکلا کرتے تھے۔‘‘ [اوربخاری شریف میں یہ الفاظ بھی ہیں]: ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعرات کو سفر پر نکلنا پسند فرماتے تھے۔‘‘ اور اگر جمعرات کو نکلنا کسی وجہ سے ناممکن یا دشوار ہو تو پیر (سوموار)کا دن بھی مناسب ہے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیرہی کو مکہ مکرمہ سے مدینہ طیبہ کی طرف ہجرت فرمائی تھی۔ جیساکہ کتبِ سیرت میں معروف ہے ۔ مسنون ومستحب وقت: یہ بھی مسنون ومستحب ہے کہ سفر علیٰ الصبح شروع کیا جائے کیونکہ سنن ابو داود وترمذی اورسنن دارمی کی ایک جید سند والی حدیث میں حضرت صخر غامدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا فرمائی: (( اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لِأُمَّتِيْ فِیْ بُکُوْرِھَا )) دیکھیں: تحقیق المشکاۃ للألباني (۲/ ۱۱۴۴) ’’اے اللہ! میری امت کے لیے صبح گاہی میں برکت عطا فرما۔‘‘
Flag Counter