Maktaba Wahhabi

94 - 380
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم فرمایا: ’’مسجد میں داخل ہوکر دو رکعتیں ادا کرو۔‘‘ ان مذکورہ احادیث سے واضح ہوگیا کہ جب کوئی شخص کچھ عرصہ گھر سے باہر رہ کر واپس لوٹے تو: 1۔ گھر میں داخل ہونے سے پہلے مسجد میں جائے اور دو رکعتیں ادا کرے۔ 2۔ایسے وقت کاانتخاب کرے کہ گھر میں داخلہ صبح یا سرشام ہو۔ 3۔رات گئے اچانک گھر میں نہ جائے ۔ رات کے وقت اچانک اپنے گھر میں داخل نہ ہونے کی مصلحتیں: رات گئے اچانک گھر میں داخل نہ ہونے میں کئی مصلحتیں ہیں جن میں سے بعض کی طرف تو خود نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اشارہ فرمایا ہے ۔ مثلاً یہ کہ کوئی شخص بلا پیشگی اطلاع کے رات گئے اپنے گھر لوٹ آیا ۔ بیوی کام کاج میں مصروفیت کی وجہ سے اپنے بدن اورکپڑوں کی خاطر خواہ صفائی نہیں رکھ سکی۔ ایسے میں عین امکان ہے کہ باہر سے آنے والے شوہر کا دل میلا ہو اوریہ ان کے ازدواجی تعلقات پر اثر انداز ہو جائے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے شخص کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت فرمائی ہے کہ اگر ناچار بلااطلاع رات کو ہی گھر لوٹنے کی نوبت آجائے تو گھر میں داخل ہونے سے قبل انہیں اتنی مہلت ضرور دے کہ وہ صفائی ستھرائی سے فارغ ہوسکیں۔ چنانچہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اِذَا دَخَلْتَ لَیْلاً، فَلَا تَدْخُلْ عَلیٰ أَھْلِکَ حَتّٰی تَسْتَحِدَّ الْمُغِیْبَۃُ، وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَۃُ … )) [1]
Flag Counter