Maktaba Wahhabi

133 - 200
قربانی کی شرعی حیثیت: اب رہی یہ بات کہ قربانی واجب ہے یا سنت؟ تو اس سلسلے میں سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ الفاظِ حدیث (( سُنَّۃُ أَبِیْکُمْ إِبْرَاھِیْمَ )) نے ان قربانیوں کی اصل حقیقت کی طرف اشارہ کردیا ہے کہ یہ کوئی معمولی کام یا محض گوشت خوری کا ایک ذریعہ نہیں بلکہ یہ تو جد الانبیاء حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ایک عظیم یاد گار ہے۔ اس یادگار کی اہمیت کا اندازہ کرنا ہو تو قصص القرآن یا قصص الانبیاء پر مشتمل کوئی معتبر کتاب پڑھ کر دیکھیں۔ تفسیر قرآن میں ’’ذبح عظیم‘‘ اور احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں اس یادگار واقعہ کا مطالعہ کرکے دیکھیں اور اگر زیادہ نہیں تو کم از کم قرآن کریم کا با ترجمہ مطالعہ ہی کرلیں، آپ کو ان قربانیوں کی عظمت کا آسانی سے اندازہ ہو جائے گا۔ ہم یہاںحضرت ابراہیم علیہ السلام کے اپنے اکلوتے لختِ جگر کو رضائے الٰہی کی خاطر قربان کرنے کے واقعات کی تفصیل و جزئیات کے ذکر میں نہیں جانا چاہتے تاکہ بات طویل نہ ہوجائے، البتہ اتنا ضرور عرض کریں گے کہ کم از کم قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ساتھ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے جذبۂ فدائیت کو دہرا لیں کیونکہ ’’ذبح عظیم‘‘ اور اپنے خالق و مالک کو راضی کرنے کے لیے حضرت خلیل علیہ السلام کی زندگی کا ایک ایک واقعہ اپنے اندر عبرتوں اور نصیحتوں کا ایک بحر بیکراں لیے ہوئے ہے۔ قرآن کریم میں حضرت اسماعیل ذبیح علیہ السلام اور خلیل اللہ ابراہیم علیہ السلام کے واقعات مندرجہ ذیل مقامات پر مذکور ہیں:
Flag Counter